شہباز شریف نے ہسپتالوں میں بد انتظامی سے اموات ، سڑک کنارے زچگی کا سخت ایکشن لے لیا
لاہور (جنرل رپورٹر)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے یکے بعد دیگرے بعض سرکاری ہسپتالوں میں بدانتظامی کے باعث ہونے والی اموات اور سڑک کنارے زچگی کے واقعات پرسخت ایکشن لیاہے، اس پر تحصیل ہیڈکوارٹرہسپتال رجانہ میں ناقص ویکسین سے تین بچوں کی اموات پر ڈسڑکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر نواز رانجھا سمیت پانچ ذمہ داروں کو معطل کردیاہے،رائیونڈ ہسپتال میں سڑک کنارے زچگی کی ہونے کی ذمہ دار2 گائنالوجسٹس میں سے ایک کو معطل اور دوسری کو ملازمت سے برطرف کردیاہے، جناح ہسپتال میں فرش پرہلاک ہونے والی زہرہ کیس کی انکواری رپورٹ مسترد کردی ہے اور نئی انکواری ایڈیشنل چیف سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو کے حوالے کردی ہے ہسپتالوں میں مانیٹرنگ کا نظام کمشنراور ڈپٹی کمشنرکے حوالے کردیاہے۔ یہ فیصلے وزیراعلیٰ کی زیر صدارت اعلی سطح کے اجلاس میں کیے گئے جس میں ٹوبہ ٹیک سنگھ کے گاؤں رجانہ میں ناقص ویکسین لگنے کے باعث 3بچوں کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کے بارے میں رپورٹ پیش کی گئی۔انکوائری کمیٹی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر عیس محمدنے رپورٹ پیش کی۔وزیراعلی محمدشہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ناقص ویکسین کے باعث 3بچوں کے جاں بحق ہونے کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور بد ترین مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے ۔تجربہ کار ویکسینیٹر نے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا۔ بدترین تساہل اور مجرمانہ کوتاہی کے باعث 3معصوم بچے اپنے پیاروں سے بچھڑ گئے۔محکمہ صحت کی نگرانی او رمانیٹرنگ کا نظام ناکام رہا۔ناقص ویکسین استعمال میں لانے کے ذمہ دار وں سے قانون کے مطابق پورا حساب لیا جائے گا۔یہ افسوناک واقعہ دکھی انسانیت کی خدمت کے سفر پر طمانچے سے کم نہیں ۔ سسٹم کو فوری طو رپر ایکشن میں آنا چاہیے تھا ۔وزیراعلی نے چیف ایگزیکٹو افسرڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی ٹوبہ ٹیک سنگھ کو معطل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ تبادلہ کوئی سزا نہیں ۔ ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سخت ترین سزا دی جائے گی ۔وزیراعلی نے سیکرٹری پراسیکیوشن کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی ، یہ کمیٹی اس افسوسناک واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف کیس کی نگرانی کرے گی،ذمہ داروں کے خلاف کیس انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلایاجائے گا۔ وزیراعلی نے تحصیل ہیڈ کوارٹر زہسپتال رائیونڈ کے واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف بھی کیس کی نگرانی سیکرٹری پراسکیویشن کی سربراہی میں قائم کمیٹی کے سپرد کرنے کی ہدایت کی ۔وزیراعلی نے صحت کی سہولتوں کی فراہمی کے حوالے سے باقاعدہ دورے نہ کرنے پر انتظامی افسروں پر برہمی کا اظہارکیا۔انہوں نے کہاکہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز صحت کی سہولتوں کا جائزہ لینے کے لئے باقاعدگی سے دورے کریں اس ضمن میں کوئی سستی قبول نہیں ہوگی۔ وزیراعلی کو بتایا گیا کہ ٹوبہ ٹیک سنگھ کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر ،ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسرہیلتھ، ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ ویکسینشین ، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ ویکسینیشن ،ویکسینیٹر اوروارڈ بوائے کو معطل کر کے پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔صوبائی وزراء خواجہ سلمان رفیق، خواجہ عمران نذیر ، مختار احمد بھرت ،چیف سیکرٹری ، ممبر پی اینڈ ڈی ڈاکٹر شبانہ حیدر وی سی یوایس ایچ پروفیسر ٖ فیصل مسعود ماہرین اور سیکرٹریز صحت کے علاوہ اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ کمشنر فیصل آباد ڈویژن اور قائمقام ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ ویڈیولنک کے ذریعے ا جلاس میں شریک ہوئے۔دریں اثناو زیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال رائیونڈ میں حاملہ خاتون کو داخلہ نہ دینے اورعلاج معالجہ فراہم نہ کرنے پر سخت ایکشن لیا ہے ۔وزیراعلیٰ کی ہدایت پر ایم ایس تحصیل ہیڈ کوارٹرہسپتال ڈاکٹر عامر مفتی کو معطل کردیا گیا کنسلٹنٹ گائنا کالوجسٹ ڈاکٹر عاصمہ سرور کو معطل کردیاگیاہے۔لیڈی ہیلتھ وزیٹر سمیرا رمضان کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے۔ معطل ایم ایس اورمعطل گائنا کالوجسٹ کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی۔وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ غریب حاملہ خاتون کو علاج معالجہ فراہم نہ کر کے ظلم کیاگیاذمہ داروں کو فرائض سے غفلت پر جواب دینا پڑے گا۔
وزیر اعلیٰ ایکشن