صوبائی اور مرکزی حکومتوں نے ٹرانسفارمر ز کی سیاست کرنے این اے 4کا رخ کر لیا :میاں ا فتخار

صوبائی اور مرکزی حکومتوں نے ٹرانسفارمر ز کی سیاست کرنے این اے 4کا رخ کر لیا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور (کرائمز رپورٹر ) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت مکمل طور پر فیل ہوگئی ہے، مرکزی و صوبائی حکومتیں حلقہ این اے 4میں سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کر رہے ہیں، چار سال تک صوبائی اور مرکزی حکومتوں نے این اے4کو نظر انداز کیا اور اب ایک بارپھر ٹرانسفارمرز کی سیاست کرنے این اے4کا رخ کر لیا ہے، پاکستان اور افغانستان اپنی خارجہ و داخلہ پالیسیاں قومی مفاد میں بنائے نہ کہ سپر پاؤرز کی مفاد میں، ان اخیالات کا اظہار انہوں نے یو سی 29این اے 4بہادر کلے میں شمولیتی پروگرام اور انتخابی مہم کے دوران یو سی حکیم خان گڑھی میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اہم سیاسی شخصیات اور درجنوں افراد نے اے این پی میں شمولیت کا اعلان کیا ، میاں افتخار حسین نے پارٹی میں شامل ہونے والوں کو سرخ ٹوپیاں پہنائیں اور انہیں مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے دعوے سمجھ سے بالاتر ہیں جبکہ وہ خود اپنی صوبائی حکومت کی ناکامی کا اعتراف کر چکے ہیں،انہوں نے کہا کہ الیکشن کی آمد سے قبل ایک بار پھر عوام کو ورغلانے کیلئے غلط اور جھوٹے دعوے کئے جا رہے ہیں،تعلیمی ایمرجنسی کا پول میٹرک کے نتائج نے کھول دیا جبکہ میٹرک کے بعد تعلیم حاصل کرنے والوں پر تعلیم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چار سال تک صوبائی اور مرکزی حکومتوں نے این اے4کو نظر انداز کیا اور اب ایک بارپھر ٹرانسفارمرز کی سیاست کرنے این اے4کا رخ کر لیا ہے ،سرکاری وسائل استعمال کرنے کے باوجود صوبائی اور مرکزی حکومتوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا،ضمنی الیکشن میں اے این پی کی کامیابی یقینی ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام تبدیلی کی حقیقت جان چکے ہیں اور وہ سرکاری مشینری اور وسائل کو عمران خان کے جنون کیلئے استعمال کرنے کو کبھی معاف نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے موجودہ حکومت کے غیر سنجیدہ پالیسیوں کی وجہ سے خیبر پختونخوا مشکلات میں گھر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی ہمارے صوبے کی پیداوار ہے اور اس پر پہلے ہمارے صوبے کا حق ہے، لیکن صوبائی اور کرزی حکومتیں لالچ اور این اے 4میں الیکشن جیتنے کے لیے ٹرانسفارمرز کی سیاست کر رہے ہیں تو انہیں چاہئے کہ ہمیں بجلی فراہم کریں جو کہ ہمارا اس پر حق ہے، این اے 4کے عوام نے صوبائی حکومت کی چار سالہ کارکردگی دیکھ لی ہیں اور وہ ان کے دھوکے میں آنے والے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی اس حلقے کی ایک مضبوط قوت ہے اور دونوں حکومتی جماعتیں مل کر بھی اے این پی کے نظریاتی کارکنوں کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ حلقے کے عوام کو لالچ کے بل بوتے پر ان کے ضمیر خریدنے کی کوشش کرنے والے یہ جان لیں کہ 26اکتوبر کو شکست ان کا مقدر ہے اور اے این پی کے امیدوار خوشدل خان ایڈوکیٹ بھاری اکثریت سے کامیاب ہونگے۔ انہوں نے بین الاقوامی حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے حالات ایسے ہیں کہ پہلے سے زیادہ اب ہمارے ملک اور امن کو خطرہ ہے، امریکہ اور بریکس کی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان اور افغانستان کو زیادہ مشکلات کا سامنا ہے، سپر پاورز اپنی مٹی پر جنگ کے لیے تیار نہیں اور اس کے لیے افغانستان اور پاکستان کی مٹی کو اس جنگ کے لیے موزوں سمجھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگرتیسری جنگ عظیم لڑی گئی تو پوری دنیا میں آب و گیابھی نہ رہے گی انسانیت تو دور کی بات ہے، ان سے بچنے کے لیے پاکستان اور افغانستان کو جنگ سے اجتناب کرنا چاہئے، پاکستان سمیت تمام ملکوں کو اپنے مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہئیں،انہوں نے کہا کہ متفقہ لائحہ عمل بنائے بغیرکامیابی ممکن نہیں، اور اس کیلئے دونوں ملکوں میں افہام و تفہیم ضروری ہے، وقت آ چکا ہے کہ پاکستان اور افغانستان اپنی خارجہ و داخلہ پالیسیاں قومی مفاد میں بنائے نہ کہ سپر پاؤرز کی مفاد میں، انہوں نے روس، امریکہ اور چین کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ سپر پاؤرز انسانیت کی تباہی ترک کرے اور انہیں چاہئے کہ ثالث کا کردار ادا کریں اور خاص کر چین کو جنگ کی فضاء ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر تیسری جنگ عظیم لڑی گئی تویہی آگ پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے گی، سپر پاؤرز کی غلط فہمی ہے کہ وہ اس جنگ میں محفوظ ہونگے، اگر بڑے ممالک فلاح چاہتے ہیں تو انہیں ہمیں اس جنگ سے بچانا ہوگا