"عمران نہیں میں ان کی ٹیم سے نفرت کرتا ہوں،مجھے دھوکہ نہیں دیا بلکہ اس نے خود ۔ ۔ ۔" سینئر صحافی حسن نثار ایک مرتبہ پھر کھل کر میدان میں آگئے

"عمران نہیں میں ان کی ٹیم سے نفرت کرتا ہوں،مجھے دھوکہ نہیں دیا بلکہ اس نے خود ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ویب ڈیسک)سینئر صحافی و تجزیہ کارحسن نثار نے کہا ہے کہ ایک سیریز ہے غلطیوں کی عمران خان نے مجھے دھوکہ نہیں دیا بلکہ اس نے خود دھوکہ کھایا ہے،عمران نہیں میں ان کی ٹیم سے نفرت کرتا ہوں میں آج بھی سمجھتا ہوں کہ بہت بہتر آدمی ہے مجھے ضائع ہونے کا دکھ ہوگا،عمران خان میں چند بہت ہی نایاب قسم کی خصوصیات ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ اس کو ایک موقع ضرور ملنا چاہئے۔

روزنامہ جنگ کے مطابق  جیونیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حسن نثار  نے  کہا کہ عالمی سطح پر یہ معاملہ چلتا ہے اقتصادیات ہمیشہ سے اہم رہی ہے ،اقتصادیات نے انسان کے ساتھ ہی جنم لیا تھاکیوں کہ انسان پیٹ کے ساتھ پیدا ہوتا ہے جب میں اخلاقیات کی بات کرتا ہوں تو میرا مطلب یہ نہیں ہے کہ میں بھنگ پی رہا ہوں یا نہیں پی رہامیں نے کیا پہنا ہوا ہے میرا معیار اخلاقیات کا ہمارے روایتی انداز سے مختلف ہے جو آج کل بات ہورہی ہے ۔ریاست مدینہ کی وہاں سے تیل نکلا تھاتیل کا تو رواج نہیں تھاسونا چاندی نکلا تھاایسا نہیں ہواایک ایسی جنگ لڑی جس کااردو ترجمہ چیتھڑا ہے کیوں کہ مسلمانوں کے پیروں میں جوتے نہیں تھے ہوا کیا انسان سازی کی۔ہمارے وزیراعظم نے کہا کہ ٹیم نہیں ہے 22 سال میں کیا کیا ہے تم نے حکومت میں آکر ڈیلیور کرتےجب اپوزیشن میں تھے تو ٹیم بلڈنگ کرتےریاست مدینہ کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے ویلفیئر اسٹیٹ کیونکہ ویلفیئر اسٹیٹ تو دنیا میں موجود ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ان کا کہناتھاکہ ریاست مدینہ کا مطلب کیا ہے مطلب یہ ہے کہ چند ہزار لوگوں میں سے سیکڑوں عالی شان نام ہی ختم ہونے میں نہیں آتے یہ دنیا میں کبھی ہوا ہے یہ نہیں ہوامکہ مدینہ کی آبادی ہزاروں میں تھی ان میں اتنے لوگ کہ میں نام لینے لگوں توآپ کا پروگرام ختم ہوجائے گاضرورت اس لئے نہیں ہے کہ ہر مسلمان کے دل پر وہ نام لکھے ہیں خلفائے راشدین کے علاوہ ہر ایک اپنی مثال آپ اس کے نتیجے میں ساری دنیا کی اقتصادیات ان کے قدموں کے نیچے بچھ گئی ۔زکوٰۃ دینے والے موجود تھے لینے والا کوئی نہیں تھا یہ فخر ہوگیا کہ کتنے غلام خرید کر آزاد کررہا ہوں اس کو کہتے ہیں ٹیم بلڈنگ تو اخلاقیات کے نتیجے میں ایسے لوگوں نے جنم لیا جو پہلے سے موجود تھے اب یہ کہتے ہیں کے ٹیم نہیں ہے تم نے کیا کیا ہے کنٹینر بازی تو ہوگئی ٹیم کدھر ہے، ہماری اخلاقی قدروں کی جیسی تباہی ہوئی ہے یہ الٹے بھی لٹک جائیں تو کچھ نہیں ہوگا۔

مزید :

قومی -