سام سنگ گلیکسی ایس 10 کا بڑا نقص سامنے آ گیا

سام سنگ گلیکسی ایس 10 کا بڑا نقص سامنے آ گیا
سام سنگ گلیکسی ایس 10 کا بڑا نقص سامنے آ گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ویب ڈیسک) یوں تو دنیا بھر میں اینڈرائیڈ کی نت نئی جدت کے ساتھ موبائل فون آ رہے ہیں، ہر کوئی ایک دوسرے سے بازی لے جانے کے لیے ایک سال یا دو سال کے اندر اندر نیا موبائل متعارف کراتا ہے، تاہم سام سنگ کیلئے ایک بری خبر آئی ہے، سام سنگ موبائل فون کے گلیکسی ایس 10 ماڈل میں فنگر پرنٹ کے نظام میں خرابی سامنے آئی ہے جسے جلد ٹھیک کیا جائے گا۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق سام سنگ کے گلیکسی ایس 10 ماڈل میں بہت بڑی سکیورٹی خرابی ہے کہ فون کا لاک کسی کے بھی فنگر پرنٹ سے کھل سکتا ہے۔کمپنی کے ترجمان نے فرانسسیی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ کمپنی جلد مسئلے کو حل کریگی۔ مسئلے کی تفتیش کی جا رہی ہے اور سافٹ ویئر میں تکنیکی خرابی کو دور کیا جائے گا۔سام سنگ کے ایک صارف کا کہنا تھا کہ ان کے گلیکسی ایس 10 موبائل فون کا لاک کسی بھی غیر رجسٹرد شخص کے فنگر پرنٹس سے کھل جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر کسی کو بھی میرے فون تک رسائی ہو تو وہ چند لمحوں میں فون میں ڈائون لوڈ ہوئی بینک ایپس استعمال کر کے فنڈز ٹرانسفر کر سکتا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل، دنیا کی سب سے بڑی سمارٹ فون بنانے والی کمپنی سام سنگ نے گلیکسی ایس 10 ماڈل لانچ کرتے ہوئے فون کے فنگر پرنٹ جانچنے والے سینسر کو ’انقلابی‘ قرار دیا تھا۔کمپنی نے فنگر پرنٹ ٹیکنالوجی کے بارے میں کہا تھا کہ جب سکرین پر انگوٹھا رکھا جاتا ہے، تو یہ ہر انگوٹھے کی منفرد لکیریں جانچ کر رجسٹرڈ صارف کو جلد پہچان لیتا ہے۔جنوبی کوریا کے کاکاو¿ بینک نے اپنے صارفین کو ہدایات جاری کی ہیں کہ سام سنگ کی فنگر پرنٹ ٹیکنالاجی کی خرابی دور ہونے تک وہ بینک اکائونٹ تک رسائی کے لیے اپنے پاس ورڈ کا استعمال کریں۔ واضح رہے کہ جنوبی کوریا کی مستحکم معیشت میں سام سنگ کا بہت اہم کردار ہے اور یہ دنیا کی 11ویں بڑی معیشت ہے۔گلیکسی فولڈ بھی خرابی کے باعث تاخیر سے مارکیٹ میں آیا۔ ماضی میں بھی سام سنگ ایسے فون مارکیٹ میں لایا تھا جو بعد میں کسی نہ کسی تکنیکی خرابی کی وجہ سے بند کرنا پڑے تھے۔ 2016 میں لانچ ہونے والا گیلکسی نوٹ 7 کی بیٹری پھٹنے کے بیشتر واقعات پیش آئے تھے۔اسی طرح سام سانگ کا گذشتہ ماہ ستمبر میں لانچ ہونے والا ’گلیکسی فولڈ‘ بھی سکرین کے مسائل کے باعث تاخیر سے مارکیٹ میں لایا گیا تھا۔