تحریک انصاف سمیت تمام سیاسی رہنماﺅں کا کڑا احتساب ہونا چاہیے،قاسم سوری

تحریک انصاف سمیت تمام سیاسی رہنماﺅں کا کڑا احتساب ہونا چاہیے،قاسم سوری
تحریک انصاف سمیت تمام سیاسی رہنماﺅں کا کڑا احتساب ہونا چاہیے،قاسم سوری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد( ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سمیت تمام سیاسی رہنماﺅں کا کڑا احتساب ہونا چاہیے،اپوزیشن کی جانب سے نئے انتخابات کامطالبہ سمجھ سے بالاتر ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف سمیت تمام سیاسی رہنماﺅں کا کڑا احتساب ہونا چاہیے،جتنے بڑے عہدے پر فائز رہا اسے کرپشن پر اتنی بڑا سزا ملنی چاہیے،عام آدمی جیلوں میں سڑیں اورخواص کو وی آئی پی سہولتیں ملیں یہ نا انصافی ہے، پاکستان میں کرپشن کم ہوئی ہے، ملک بہتر ہورہا ہے،پارلیمان بہتر سمجھتی ہے تو نیب قانون میں ترمیم ہونی چاہیے،حکومت کے نمبرز کم ہیں اس لیے آرڈیننس سے قانون سازی کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ مذاکراتی کمیٹی انشااللہ کامیاب ہوگی اورشاید احتجاج نہ ہو،اپوزیشن کی جانب سے نئے انتخابات کامطالبہ سمجھ سے بالاتر ہے،وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ بھی کمیٹی دیکھے گی۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے سڑکوں پر احتجاج سے پہلے سارے دروازے کھٹکھٹائے تھے،ہم 126دن بیٹھے رہے لیکن احتجاج سے حکومت نہیں گئی تھی، تحریک انصاف نے جمہوریت کے حسن کے مطابق احتجاج کیا تھا، مولانا فضل الرحمان کی جماعت نے کبھی ایوان میں کوئی ایشو نہیں اٹھایا۔ڈپٹی سپیکرنے کہا ہے کہ ایسا کبھی نہیں دیکھا کہ ڈنڈے لہراکے ڈرایا دھمکایا جائے،حکومت کو طاقت کے استعمال سے گریز کرناچاہیے لیکن املاک اورشہریوں کو بچانے کیلئے احتجاج کرنیوالوں کو روکنا چاہیے۔ انہو ں نے مزید کہا کہ میرے حلقے میں 52 ہزار ووٹ جعلی والی بات سراسر غلط ہے، مجھے سپریم کورٹ نے بحال کیااپوزیشن پھربھی فیصلہ نہ مانے تو اسکی مرضی ہے،ناقص سیاہی کے باعث انگوٹھے کے نشان کی تصدیق کا مسئلہ ہے۔