وہ کام ہوگیا جو پچھلے 41 ماہ میں نہ ہوپایا تھا، وزیراعظم عمران خان کے لئے سب سے بڑی خوشخبری آگئی
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کا کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ 41ماہ کی کم ترین سطح 25کروڑ 90لاکھ ڈالر پر آ گیا ہے تاہم یہ خوشخبری ایک بری خبر سے جڑی ہوئی ہے کہ کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے میں یہ کمی ملک کی معاشی ترقی کی قیمت پر آئی ہے۔ ایکسپریس ٹربیون کے مطابق سٹیٹ بینک آف پاکستان نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال کے اسی مہینے میں پاکستان کا کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ 1.27ارب ڈالر تھا۔
مرکزی بینک کی طرف سے درآمدات کو کم کرنے اور شرح سود میں بہت زیادہ اضافہ کرنے جیسے اقدامات اٹھائے گئے۔ اس کے علاوہ برآمدات بڑھانے کے لیے جدوجہد کی گئی۔ یہی وہ اقدامات تھے جن کی وجہ سے کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے میں کمی واقع ہوئی۔ تاہم ان اقدامات کا منفی اثر یہ ہوا کہ پاکستان کا جی ڈی پی بہت نیچے گر گیا۔ مالی سال 2020ءکی پہلی سہ ماہی میں کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے میں 64فیصد کمی واقع ہوئی اور یہ 1.54ارب ڈالر کی سطح پر آ گیا۔ گزشتہ سال اسی سہ ماہی کے دوران خسارہ 4.28ارب ڈالر تھا۔
الفا بیٹا کور کے چیف ایگزیکٹو آفیسر خرم شہزاد کا کہنا ہے کہ ”ریٹ بہت زیادہ بڑھا کر ملکی درآمدات میں بہت زیادہ کمی کی گئی ہے۔ اس سے فارن کرنسی ذخائر میں اضافہ ہوا ہے تاہم یہ کامیابی کا ایک رخ ہے۔ اس سے ملک کی معاشی ترقی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ حکومت کو اب بیرونی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے سمیت دیگر کئی اہم اقدامات کرنے کی سخت ضرورت ہے ورنہ وقت کے ساتھ کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ پھر بڑھ جائے گا اور معاشی ترقی بھی گرتی چلی جائے گی۔“