کام میں مداخلت پر چیئرمین ہیلتھ کیئر کمیشن احتجاجا مستعفی
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) کام میں مداخلت پر چیئرمین بورڈ آف گورنر ہیلتھ کیئر کمیشن خیبر پختونخوا ڈاکٹر رحمن نے احتجاجا اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔
چیئرمین گورنر ہیلتھ کیئرکمیشن خیبر پختونخوا ڈاکٹر رحمن نے اپنا استعفی چیف سیکریٹری کو ارسال کیا جس میں اُنہوں نے بتایا کہ محکمہ صحت کی جانب سے کام میں مداخلت کی جا رہی تھی۔خط کے متن کے مطابق ڈاکٹر رحمن نے لکھا کہ محکمہ صحت کی جانب سے کام میں مداخلت کی وجہ سے کمیشن کے معاملات متاثر ہو رہے تھے۔ذرائع کے مطابق ڈاکٹر رحمن سے قبل تین ممبرز گورنر ہیلتھ کیئر کمیشن استعفی دے چکے ہیں۔دوسری جانب محکمہ صحت نے وضاحت دی کہ سابق سی ای او ڈاکٹر رحمن کے خلاف بے ضابطگیوں کی انکوائری مکمل کر لی گئی ہے، وہ بے ضابطگیوں کے خلاف اقدامات نہیں کر سکے۔محکمہ صحت نے بتایا کہ بورڈ آف گورنر کے ارکان نے چیئرمین کی ناقص کارکردگی پر خط بھی لکھے اور خط کی بنا پر بورڈ آف گورنر کے ممبران نے استعفے دیئے۔
دوسری طرف اس سے قبل صوبائی وزیر صحت خیبر پختونخوا ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے ہیلتھ کیئر کمیشن خیبر پختونخواہ کی انتظامیہ کی کارکردگی پر سخت مایوسی اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ کیئر کمیشن اپنے فرائض سر انجام دینے میں بالکل ناکام نظر آ رہا ہے، صوبے میں بیشتر نجی کلینکس ناجائز منافع خوری کی خاطر ڈینگی کے حوالے سے خوف ہراس پھیلا رہے ہیں، نجی کلینکس کے خلاف کارروائی کرکے انہیں ناجائز منافع خوری سے روکنا ہیلتھ کیئر کمیشن کی ذمہ داریوں میں آتا ہے لیکن ہیلتھ کیئر کمیشن اپنی ذمہ داریاں نبھانے سے قاصر نظر آتا ہے۔صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ انہوں نے ہیلتھ کیئر کمیشن کے حوالے سے ایک ہنگامی اجلاس طلب کر رکھا ہے،ممبران کارکردگی کے حوالے سے آگاہ کیا ہے اور بتایا کہ صوبے کی عوام کو اعلی صحت کی سہولیات دینا صوبائی حکومت کی اولین ترجیح اور ذمہ داری ہے، اس میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔صوبائی وزیر صحت نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ ہیلتھ کیئر کمیشن خیبر پختونخوا کے نظام میں بہتری لانا وقت کی ضرورت ہے،موجودہ نظام اور اس کو چلانے والے افسران بالکل سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہے،ایک مافیا کی صورت میں نظام پر قابض ہے،ہمیں عوام نے منتخب کیا ہے تاکہ ہم عوام کی خدمت کر سکیں،ہم کسی مافیا کے ہاتھوں عوام کو ذلیل و خوار نہیں ہونے دیں گے۔