گندم کی امدادی قیمت بڑھانے کیلئے کمیٹی قائم
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)ای سی سی نے برآمدی سیکٹر کیلئے بجلی، آر ایل این جی اور گیس کے رعائتی امور کی اصولی منظوری دیدی۔ پیر کو مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت ای سی سی اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس کے مطابق ای سی سی نے برآمدی سیکٹر کیلئے بجلی، آر ایل این جی اور گیس کے رعایتی امور کی اصولی منظوری دیدی۔ اعلامیہ کے مطابق زیرو ریٹڈ سیکٹر کو سبسڈی بہتر انداز میں طریقہ کار کے تحت فراہم کی جائے گی، ایف بی آر کو پانچ برآمدی سیکٹرز میں نئے مینوفیکچررز کی شمولیت کی بھی اجازت دیدی گئی، ای سی سی نے گندم کی کم از کم امدادی قیمت مقرر کرنے کی سمری پر تفصیلی بات چیت کی۔ اعلامیہ کے مطابق کاشتکاروں کیلئے گندم کی کم از کم امدادی قیمت میں اضافی ناگزیر ہے، گندم کی امدادی قیمت کے تعین سے متعلق امور کے مزید جائزہ کیلئے کمیٹی بنا دی گئی۔ اعلامیہ کے مطابق کمیٹی میں وفاقی وزراء فخرامام، اسدعمر، خسرو بختیار ڈاکٹر عشرت حسین شامل ہیں،مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، مشیر ریونیو ڈاکٹر وقار مسعود، عبدالرزاق داؤد بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔اعلامیہ کے مطابق کمیٹی گندم کی فی من امدادی قیمت مقرر کرنے کیلئے تجاویز تیار کریگی،کمیٹی کھاد پر سبسڈی سے متعلق بھی سفارشات پیش کرے گی۔، ذرائع کے مطابق گندم کی فی من قیمت میں 345 روپے اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔ذرائع کے مطابق کے پی کے نے گندم کی اٹھارہ سو روپے امدادی قیمت مقرر کرنے کی تجویز دی تھی،پنجاب نے 14 سو روپے سے بڑھا کر 1650 روپے مقرر کرنے کی تجویز دی تھی،بلوچستان نے 17 سو 45 روپے فی من مقرر کرنے کی تجویز دی تھی۔ذرائع کے مطابق سندھ نے فی من گندم کی امدادی قیمت کیلئے کوئی تجویز نہیں دی تھی، اس وقت فی من گندم کی امدادی قیمت 14 سو روپے ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی