مال روڈ ریڈ زون‘ ایڈیشنل سیکرٹری ہوم کی سربراہی میں کمیٹی بنائی جائے، ہائیکورٹ 

مال روڈ ریڈ زون‘ ایڈیشنل سیکرٹری ہوم کی سربراہی میں کمیٹی بنائی جائے، ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (نامہ نگار)لاہورہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس جواد حسن نے مال روڈ کو ریڈ زون قرار دینے اورپنجاب حکومت کی جانب سے قانون سازی نہ کئے جانے کے خلاف دائردرخواست کی سماعت کے دوران حکم دیاہے کہ ایڈیشنل سیکرٹری ہوم کی سربراہی میں کمیٹی بنائی جائے، کمیٹی میں تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز کو شامل کر کے انکی رائے لی جائے، فاضل جج نے مزید کہا کہ کمیٹی مال روڈ کے رہائشیوں کی اورسیکرٹری قانون، سی ٹی او، وکلاء، تاجروں اورپیمرا کی رائے نوٹ کرے  دوران سماعت فاضل جج نے قراردیا کہ میرے ملک میں سرمایہ کاری پہلے ہی نہیں آ رہی اور آپ ریڈ زون کا قانون نہیں بنا رہے،درخواست گزار میاں علی اصغر کی درخواست پرسماعت شروع ہوئی تومحکمہ داخلہ پنجاب نے نامکمل ڈرافٹ پیش کیاگیا،فاضل جج نے ڈی آئی جی آپریشنز لاہور اشفاق خان سے استفسار کیا کہ آپ کب سے آئے ہوئے ہیں، جس پرڈی آئی جی نے کہا کہ سر میں 30 منٹ پہلے کا آ چکا ہوں، جس پر فاضل جج نے کہا کہ کسی بھی سرکاری آفیسر کو میری عدالت میں انتظار نہ کروایا جائے عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ آپ قانون کیوں نہیں بناتے؟ جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ 70 فیصد کام ہو چکا ہے،کابینہ کے پاس سمری پیش کرنا باقی  سپریم کورٹ نے پی ایم ڈی سی کا قانون بنوایا، آپ تمام سٹیک ہولڈرز کو شامل کریں، مشورہ کریں، ایڈیشنل سیکرٹری ہوم حسین بہادر کمیٹی کی سربراہی کر لیں، فاضل جج نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا بنیادی مسائل کیا ہیں وہ بتائیں، جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ ریڈ زون ایکٹ مناسب نہیں ہوتا اینٹی رائٹس ایکٹ ہوتا ہے ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ ہمیں نہ صرف ریڈ زون بنانا ہے بلکہ اینٹی رائٹس قانون کے تحت جب پولیس چاہے اس علاقے کو ریڈ زون ڈکلیئر کر دے، جس پر فاضل جج نے کہا کہ کسی کے بنیادی حقوق کو سلب نہیں کیا جا سکتا، جس علاقے کو چاہیں اس کوریڈ زون قرار دینے کی اجازت نہیں دے سکتے، ڈی آئی جی آپریشنز نے مزید کہا کہ پنجاب اینٹی رائٹس ایکٹ 2020ء کا درافٹ تیار ہو رہا ہے، دوران سماعت ڈی آئی جی نے کائٹ فلانگ ایکٹ میں 3 لاکھ روپے جرمانہ اور قید کی سزا موجود ہے کاحوالہ بھی دیا درخواست گزار کا موقف ہے کہ مال روڈ پر ہر قسم کے احتجاج پر پابندی عائد کی گئی ہے، پنجاب حکومت نے مال روڈ کے ریڈ زون قرار دینے سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا تھا، مال روڈ کو تاحال ریڈ زون قرار نہیں دیا گیا، مال روڈ پر جلسے جلوس پر پابندی کو یقینی بنانے کا حل دیا جائے اورمال روڈ کر ریڈ زون قرار دینے سے متعلق مکمل قانون سازی کرنے کا حکم دیا جائے، درخواست گزار نے مزید کہا کہ کسی بھی سٹیک ہولڈر کو بلایا ہی نہیں گیا، اس سے بہتر ہے یہ قانون بنائیں ہی نہ بنائیں۔
ہائیکورٹ 

مزید :

صفحہ آخر -