وزیراعظم اور انکے خودساختہ ترجمانوں سے سرٹیفیکیٹس نہیں چاہئے،میاں افتخار

 وزیراعظم اور انکے خودساختہ ترجمانوں سے سرٹیفیکیٹس نہیں چاہئے،میاں افتخار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
پشاور(سٹی رپورٹر) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ترجمان میاں افتخارحسین نے کہا ہے کہ کٹھ پتلی وزیراعظم اور انکے خودساختہ ترجمانوں سے سرٹیفیکیٹس نہیں چاہیئے،ہمارے اسلاف کے بارے میں پنجاب کے ترجمان کی جانب سے نازیبا الفاظ کا استعمال قابل مذمت اور شرمناک ہے۔ہمیں ہمارے اکابرین نے اس قسم کی غلیظ زبان استعمال کرنا نہیں سکھایا ورنہ ہم بھی ان کے خلاف وہ سب کچھ کہہ سکتے ہیں کہ یہ کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔ مردان ہاؤس کراچی میں کیپٹن صفدر کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے میاں افتخارحسین نے کہا کہ  ہمیں دیوار سے نہ لگایا جائے،آج ہمارے اکابرین کو برا بھلا کہا جا رہا ہے لیکن آج غدار کا لفظ اعزاز بن گیا ہے اور ہمیں کسی سے بھی حب الوطنی کا سرٹیفیکیٹ نہیں چاہیئے۔ حکومت اپنے ترجمانوں کو لگام دیں ورنہ ہم بھی ردعمل کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ انہوں نے ن لیگ کے رہنما کیپٹن صفدر کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب کیسے ہوا؟ صوبائی حکومت گرفتاری سے لاعلم ہے۔ کیپٹن صفدر مریم نواز کے شوہر ہی نہیں پی ڈی ایم کے رہنما بھی ہیں انکی گرفتاری کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔انہیں فوری رہا کیا جائے افسوس کی بات یہ ہے کیپٹن صفدر کی گرفتاری کا صوبائی حکومت کو پتا نہیں تھا وہ اس کی مذمت کر رہی ہے۔میاں افتخارحسین نے کہا کہ  کٹھ پتلی وزیر اعظم خود کچھ نہیں کر سکتا۔ بتایا جائے کہ کیپٹن صفدر کا کیا قصور ہے؟ انہوں نے ووٹ کو عزت دو کی بات کی۔ کیا ووٹ کی عزت ملک کی بقا کے لئے ضروری نہیں ہے؟ وفاقی حکومت ڈر گئی ہے اور بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ ہم اشتعال میں نہیں آئیں گے وزیر اعظم میں اتنا تکبر اور فرعونیت کیوں ہے؟ اے این پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ یہ دھاندلی کی پیداوار حکومت ہے اور ہم جمہوریت کی خاطر نکلے ہیں۔ ہم ڈرنے والے نہیں،کیپٹن صفدر کی گرفتاری پی ڈی ایم کو ڈرانے کی کوشش ہے۔ حکومت پی ڈی ایم میں اختلافات پیدا کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ ان اقدامات سے پی ڈی ایم مضبوط ہو گی۔موجودہ حکومت پی ڈی ایم سے خوفزدہ ہوچکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم  نے پی ٹی وی پر حملہ تو نہیں کیا۔ ہم نے سول نافرمانی کا اعلان تو نہیں کیا۔کامیاب جلسے دیکھ کر حکومت کے اعصاب شل ہو گئے ہیں۔ آج ملک میں لوگ مہنگائی اور بیروزگاری سے تنگ آ گئے ہیں