ضابطہ دیوانی میں ترامیم کیخلاف وکلاء کا بائیکاٹ جاری
پشاور(نیوزرپورٹر)ضابطہ دیوانی میں ترامیم کے خلاف خیبر پختون خوا بار کونسل کی کال پر عدالتی بائیکاٹ کا سلسلہ پیرکے دن تیسرے روز بھی جاری رہا اور وکلاعدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔ ہڑتال کی وجہ سے سائلین کو مشکلات کا سامنا رہا اور دور دراز سے پیشی کیلئے آنے والے سائیلین کو خالی ہاتھ لوٹنا پڑا خیبرپختونخوا بارکونسل نے ضابطہ دیوانی ترامیم کیخلاف 17 اکتوبر سے 21اکتوبر تک ہڑتال کا اعلان کررکھا ہے۔ بار کونسل کیمطابق حکومت سی پی سی ترامیم میں مقرر کردہ کمیٹی کی تجاویز کی روشنی میں تبدیلی کرے جس کا ان سے اجلاسوں میں وعدہ بھی کیا گیا تھا۔ 15جولائی 2020سے تاحال ترامیم کے معاملے میں ٹال مٹول سے کام لیاجارہا ہے جسکی وجہ سے وکلااور سائلین بھی تزبزب کا شکار ہیں۔ضابطہ دیوانی ترامیم تاحال واپس نہ لیے جانے پر پیر کے روز بھی وکلا نے پشاور ہائیکورٹ سمیت ماتحت عدالتوں سے بائیکاٹ کیا اور کوئی بھی وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوا جسکی وجہ سے بیشتر کیسز پر پیش رفت نہ ہوسکے گی اور سائلین وموکلین کو نئی تاریخیں دی جائیں گی کے پی بار کونسل نے اعلان کیا ہے کہ اگر انکے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو ائندہ کے لائحہ عمل کیلئے جلد اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں ائندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔