اقوام متحدہ میں کشمیر کیساتھ جونا گڑھ مناور میں ریفرنڈم کی قرار داد یں منظور کی گئیں: سیکرٹری سیفران
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر،آئی این پی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریاستوں اور سرحدی علاقوں نے وزارت خارجہ سے کہاہے کہ اقوام متحدہ کی قرادوں میں کشمیر پر استصواب رائے کے ساتھ ساتھ جوناگڑھ مناور پر ریفرنڈم کی قرادیں منظور کی گئی تھیں اس بارے میں عالمی دنیا کو سفارت خانوں کی ذریعے آگاہ کیا جائے۔وزارت خارجہ کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر پر اپنے دیرینہ اصولی موقف پر قائم ہے جبکہ بھارت متعدد دفعہ اپنی پوزیشنیں بدل چکا ہے انہوں نے کہا کہ کہ مسئلہ کشمیر،جونا گڑھ اورمناور اقوام متحدہ کے ایجنڈے پرموجود ہے قوم مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے متحد ہے حکومت کی جدوجہد سے اقوام عالم نے کشمیر کے معاملے کو سنجیدگی سے دیکھنا شروع کردیا ہے پیر کو قومی اسمبلی کی ریاستوں اور سرحدی علاقوں سے متعلق قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیرمین ساجد خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس منعقد ہوا اجلاس میں مسئلہ کشمیر جوناگڑھ مناور کے مسئلے پر غور کیا گیا۔سیکرٹری سیفران محمد اسلم نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ حیدرآباد اور جونا گڑھ میں اکثریت ہندو تھے لیکن حکمران مسلمان تھے کشمیر کا ایشواس سے زرا مختلف تھا۔کیونکہ کشمیر میں اکثریت مسلمان آبادی ہے نواب آف جونا گڑھ نے فیصلہ کیا کہ ہم پاکستان میں شامل ہوں اس دوران انڈیا نے جونا گڑھ میں سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت وہاں فسادات کروائے بھارت نے فسادات کو جواز بناکر وہاں فوج کو داخل کر دی جونا گڑھ میں ایک جعلی ریفرنڈم کروایا گیا لیکن کشمیر میں اج تک ریفرنڈم نہیں کروایا گیا۔ سب سے زیادہ الاوئنس نواب آف جونا گڑھ کو سالانہ ایک کروڑ بیس لاکھ مل رہا ہے سابق نواب صاحب کی بیوی کو چھ لاکھ روپیے ماہانہ الاوئنس دیا جاتا تھا نواب صاحب کو بلیو پاسپورٹ اور ائیرپورٹس پر وی وی ائی پی پرٹوکول کی سہولت بھی ہے۔1972 میں یہ قانون پاس کیا گیا تھا جب تک نواب آف جونا گڑھ زندہ ہیں تب تک یہ سہولیات انکو ملیں پانچ اگست کے بھارتی اقدام کے بعد کی صورتحال پر ایڈیشنل سیکرٹری وزارت خارجہ بتایا کہ پاکستان جنوری 1948 مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں لے گیا یو این کا موقف ہے کہ پہلے مسلۂ کشمیر حل ہو جائے اسی تناظر میں جونا گڑھ کا بھی حل نکالا جائے گا پاکستان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں جونا گڑھ کا مسلہ اج بھی اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے ویانا کنویشن قوانین کے مطابق ہر ریاست کو حق ہے وہ جس ملک سے چاہیے الحاق کرے بھارت نے کشمیر پر زبردستی قبضہ کر رکھا ہے کشمیر آبادی اور جغرافیائی لحاظ سے پاکستان کیساتھ ہونا چاہیے جونا گڑھ پہلے بھی پاکستان کے نقشے میں شامل تھا اور تب تک رہے گا جب تک اسکا حل مستقل حل نہیں نکل آتا ممبر کمیٹی عبد الشکور شاد ہمارے سفارتخانے اسطرح کام نہیں کر رہے جیسے ضرورت ہے دنیا میں اس وقت جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون چل رہاہے جس کی طاقت ہے وہ اپنی مرضی کر رہاہے اجلاس میں پبلک انجیئرنگ خیبر پختون خواہ کے حکام نے بتایا کہ حکومت سول انجیئرنگ کے ذریعے پانی کی اسکیموں کو مکمل کر رہی ہے رکن کمیٹی گل ظفر خان نے مطالبہ کیا کہ باجوڑمیں پانی کی شدید قلت ہے دریائے کابل سے پانی فراہم کیا جائے جس پر کمیٹی نے سفارش کی کہ اگر ممکن ہو تو علاقے کو فوری بنیادوں پر پانی فراہم کیا جائے۔
قائمہ کمیٹی