پیاف فاﺅنڈرز الائنس کے گیارہ سال
اتفاق میں برکت ہوتی ہے ، اس حقیقت کا ادراک کرتے ہوئے سال 2002ءمیں لاہور کی تاجر برادری کے دو بڑے گروپوں نے ایک دوسرے کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہوئے پیاف فاﺅنڈرز الائنس تشکیل دیا جس کا مقصد تاجر برادری کے مفادات کے تحفظ اور معاشی مسائل کے حل کے لیے مشترکہ اقدامات اٹھانا تھا۔ چونکہ یہ اپنی نوعیت کی ایک منفرد مثال تھی لہذا اس کی کامیابی یا پھر ناکامی کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں ہورہی تھیں لیکن جوں جوں وقت گزرتا گیا ، خدشات دم توڑتے گئے اور یہ الائنس مزید مضبوطی اختیار کرتا گیا ، اس سال الائنس کو معرض وجود میں آئے ہوئے گیارہ سال کا عرصہ ہوگیا ہے لیکن دونوں گروپوں کے درمیان دوستی، عزت و استحکام روزِ اوّل کی طرح ہی قائم و دائم ہے جس کی بنیادی وجہ فاﺅنڈرز گروپ کے رہنماﺅں میاں محمد اشرف، بشیر اے بخش، محسن رضا بخاری، میاں تجمل حسین ، شیخ محمد آصف اور پیاف کے میاں انجم نثار، میاں شفقت علی، شیخ محمد ارشد، محمد علی میاں اور دیگر ساتھیوں کی فہم و فراست ہے۔
ان گیارہ سالوں کے دوران پیاف فاﺅنڈرز الائنس نے بہت سی کامیابیاں سمیٹی ہیں اور اپنے مطلوبہ مقاصد کے حصول میں بڑی حد تک کامیاب بھی رہا ہے۔
لاہور چیمبر کے پلیٹ فارم سے الائنس نے بجلی و گیس کے بحران ، بجلی، پٹرول ، گیس کی قیمتوں میں اضافوں، امن و امان کی صورتحال، معاشی معاملات اور مارکیٹوں کے مسائل پر بھرپور آواز بلند کی اور پیاف فاﺅنڈرز الائنس کی بہترین خدمات کا اعتراف کاروباری برادری بھی کرتی ہے جس کا ثبوت ہر سال لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے انتخابات میں پیاف فاﺅنڈرز الائنس کے امیدواروں کا بھاری اکثریت سے کامیاب ہونا ہے۔ خود کو تاجر برادری کا نمائندہ کہنے والے کچھ لوگ مقابلے پر آتے ہیں، صرف انتخابات کے دنوں میں تاجر برادری سے محبت اور اُن کے مسائل حل کرنے کے دعوے کرتے ہیں اور شکست کے بعد اگلے انتخابات تک کہیں کھوجاتے ہیں۔ میں اِس بارے میں زیادہ کچھ کہنا یا لکھنا نہیں چاہتا کیونکہ تاجر برادری خود سب سے بڑی منصف ہے جو کارکردگی کی بنیاد پر پیاف فاﺅنڈرز الائنس پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کرتی ہے اور اس سال بھی یقینا کرے گی۔
لاہور چیمبر کے کارپوریٹ کلاس اور ایسوسی ایٹ کلاس کے انتخابات بالترتیب 23ستمبر اور 24ستمبر کو منعقد ہورہے ہیں جن کے لیے پیاف فاﺅنڈرز الائنس اپنے امیدواروں کا اعلان کرچکا ہے۔ چونکہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ایک ایسا ادارہ بن چکا ہے جہاں سے اٹھنے والی آواز کی بازگشت اعلیٰ حکومتی ایوانوں میں سنی جاتی اور اس کی تجاویز پر عمل بھی کیا جاتا ہے چنانچہ سوچ سمجھ کر اہل قیادت کا انتخاب کیا گیا ہے۔ کارپوریٹ کلاس کے لیے امیدواروں میں اعجاز اے ممتاز، بابر محمود چودھری، نصیب احمد سیفی، ظفر محمود، محمد سعید، محمد اکرم چودھری، میاں محمد افضل اور مقصود بٹ جبکہ ایسوسی ایٹ کلاس کے لیے امیدواروں میں سہیل لاشاری، خواجہ خاور رشید، طلحہ طیب بٹ، راجہ حامد ریاض، رضوان علی خالد، محمد ہارون اور محمد اکرم شامل ہیں۔ خواتین کے لیے مختص ایک نشست پر طاہرہ منیر کو نئی ایگزیکٹو کمیٹی منتخب کرے گی۔
یہ تمام لوگ بہت سلجھے ہوئے اور بہترین صلاحیتوں سے مالا مال ہیں ۔ صنعت و تجارت کے مسائل کو بخوبی سمجھتے اور انہیں حل کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں لہذا یہ لوگ منتخب ہونے کے بعد انشاءاللہ لاہور چیمبر کو مزید مستحکم اور پیاف فاﺅنڈرز الائنس کا نام مزید روشن کریں گے۔ تاجر برادری کا پیاف فاﺅنڈرز الائنس پر بھرپور اعتماد ہمارے لیے صرف فخر کا باعث ہی نہیں بلکہ ایک بھاری ذمہ داری بھی ہے کیونکہ ظاہر ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ تاجر برادری کی توقعات میں اضافہ ہوتا رہے گا جن میں آج تک تو ہم سب دوستوں کی دعاﺅں اور اللہ تعالیٰ کے کرم سے پورا اترتے آئے ہیں اور انشاءاللہ تعالیٰ آئندہ بھی توقعات پر پورا اُترنے کے لیے بھرپور کوششیں جاری رکھیں گے۔ مجھے یہ جان کر بہت افسوس ہوا کہ پیاف فاﺅنڈرز الائنس کے مقابلے میں آنے والے کچھ لوگ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سٹاف ممبران کی طرف بھی انگلیاں اٹھارہے ہیں جس کی میں شدید مذمت کرتا ہوں کیونکہ سٹاف اراکین نے پیاف فاﺅنڈرز الائنس کے شانہ بشانہ کام کیا ہے اور ہمیشہ توقعات پر پورا اُترے ہیں۔
اِن پر الزام تراشی کرنے والوں کو اس کا ادراک ہونا چاہیے کہ وسیع تجربے کا کوئی مول نہیں ہوتا لہذا وہ تمام ورکرز خراجِ تحسین کے مستحق ہیں جو برسوں سے اپنا تن من وار کر اس ادارے کی خدمت کررہے ہیں ۔ انشاءاللہ لاہور چیمبر کی نئی قیادت تمام ملازمین کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے ان کی فلاح و بہبود کو بھی خاص طور پر ملحوظ خاطر رکھے گی ۔جہاں تک صنعتکار و تاجر برادری کی خدمت اور ملک کو درپیش سماجی و معاشی مسائل کا تعلق ہے تو پیاف فاﺅنڈرز الائنس اس سلسلے میں سمت واضح کرکے ایک مربوط حکمت عملی کے تحت کام کرے گاکیونکہ صنعت و تجارت اور معیشت کو بہت سے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ پیاف فاﺅنڈرز الائنس نے دنیا کو دکھایا ہے کہ اتحاد کی طاقت کا مثبت استعمال کرکے نہ صرف کاروباری طبقے بلکہ تجارتی و معاشی حوالے سے ملک کی خدمت کس طرح کی جاسکتی ہے۔ اللہ کرے کہ ہمارے سیاستدان بھائیوں کو بھی اس امر کا ادراک ہوجائے اور وہ مل جل کر پیارے وطن پاکستان کی ترقی و استحکام کے لیے سرگرمِ عمل ہوجائیں۔ ٭