مسجد اقصیٰ میں تیسرے روز بھی فلسطینیوں پر تشدد، امریکہ، اقوام متحدہ اور سعودی علماءکی مذمت
مقبوضہ بیت المقدس (ویب ڈیسک) اسرائیلی فورسز نے مسلسل تیسرے روز بھی مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں کو بدترین تشد کا نشانہ بنایا، قبلہ اول میں عبادت کے غرض سے داخل ہونے والے یہودیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، صہیونی فورسز نے درجنوں فلسطینی نوجوانوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا جبکہ مظاہرین پر سٹنڈ گرنیڈ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جبکہ احتجاج کرنے والے فلسطینیوں نے اسرائیلی پولیس اور فوج پر پتھراﺅ کیا، سعودی علماءکونسل امریکہ اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مان نے مسجد اقصیٰ کے مقام پر جاری تشدد پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سعودی عرب کی علماءکونسل نے مسجد اقصیٰ ”قبلہ اول“ میں صہیونی جارحیت بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ سعودی عرب کی علماءکونسل کی جانب سےج اری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے احاطے اور تاریخی مقام جامع القیلی میں اعتکاف میں بیٹھے فلسطینیوں پر وحشیانہ تشدد، ان پر لاٹھی چارج اور اشک آور گیس کی شیلنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غیر انسانی اور غیر اخلاقی قرار دیتے ہوئے ان کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی، نہتے اور پرامن نمازیوںپر تشدد کے بعد عالم اسلام کی طرف سے خاموش رہنے کا کوئی جواز نہیں۔ اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے خلاف عالم اسلام اور عالمی برادری انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو فوری اور موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔