چینی صدر کا دورہ امریکہ، اوباما سے ملاقات میں کیا سخت باتیں کرنے جا رہے ہیں؟ تفصیلات سامنے آ گئیں
بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) چینی صدر ژی جن پنگ عنقریب امریکہ کا دورہ کرنے والے ہیں جس میں وہ امریکی صدر باراک حسین اوباما سے بھی ملاقات کریں گے۔ دنیا کے ان دو طاقتور ترین ممالک کے سربراہوں کی ملاقات پوری دنیا کے لیے اہم ہے اور سبھی یہ سوچ رہے ہیں کہ چینی صدر ژی جن پنگ اپنے امریکی ہم منصب سے ملاقات میں کن نکات پر گفتگو کریں گے۔چین کے معروف اخبار بیجنگ نیوز نے اس راز سے پردہ اٹھا دیا ہے۔ بیجنگ نیوز نے اپنی ایک رپورٹ میں وہ 6نکات بیان کر دیئے ہیں جن پر ژی جن پنگ اوباما سے تبادلہ خیال کریں گے۔
ایک موبائل ایپ جو آپ کو بڑے دھوکے سے بچا سکتی ہے
اخبار نے حال ہی میں اسمبلی میں کی گئی ژی جن پنگ کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ژی جن پنگ اوباما کو یہ یقین دلائیں گے کہ چین سے انٹرنیشنل آرڈر کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے اور اس پر عملدرآمد کے لیے چین مکمل تعاون کرے گا۔ چینی صدر اوباما کو یہ بھی باور کروائیں گے کہ چین کی ترقی دنیا کی دیگر اقوام کی ترقی کے راستے میں رکاوٹ نہیں بنے گی۔ وہ امریکی صدر کو باہمی تعاون سے مشترکہ مفادات کے حصول کی پیشکش بھی کریں گے۔
جعلی ائیرپورٹ جسے 24 ارب روپے میں بیچ دیا گیا، تاریخ کے بڑے فراڈ کی عقل کو دنگ کر دینے والی داستان
ژی جن پنگ اوباما کو بتائیں گے کہ چین دنیا میں اپنا حلقہ اثر پیدا نہیں کر رہا بلکہ چین مشترکہ مفادات کے حصول کے لیے مختلف ممالک کے ساتھ تعلقات بڑھا رہا ہے۔ وہ اوباما کو یقین دلائیں گے کہ نیو سلک روڈ(پاک چین اقتصادی راہداری) دنیا کی باگ ڈور اپنے ہاتھ میں لینے کا منصوبہ نہیں ہے اور ساتھ ہی ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک(AIIB)کے قیام کی بھی توجیح پیش کریں گے اور بتائیں گے کہ یہ بینک پہلے سے موجود مالیاتی نظام پر غلبہ پانے کے لیے قائم نہیں کیا گیا۔ آخر میں اخبار لکھتا ہے کہ چینی صدر بحر جنوبی چین میں چینی فوجی تنصیبات کے حوالے سے بھی باراک اوباما سے بات کریں گے اور بتائیں گے کہ چین کا یہ اقدام کسی دوسرے ملک کے خلاف نہیں ہے۔