اْڑی ڈرامے کا پردہ چاک ، تیل کے ڈپومیں آگ لگنے سے فوجی ہلاک ہوئے ، بھارتی میڈیا

اْڑی ڈرامے کا پردہ چاک ، تیل کے ڈپومیں آگ لگنے سے فوجی ہلاک ہوئے ، بھارتی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی/بارہمولہ (مانیٹرنگ ڈیسک ) بارہمولہ ڈرامے کا پردہ اختتام سے پہلے ہی چاک ہوگیا ، اصل واقعات اور میڈیا کو دی گئی معلومات میں کھلا تضاد سامنے آگیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق اڑی میں دھماکے وہاں موجود تیل کے ڈپو میں آگ لگنے سے رونما ہوئے ہیں اور زیادہ تر فوجی آگ میں جھلس کر ہلاک ہوئے ۔بھارتی حکام کادعویٰ کیا کہ حملہ 12 بریگیڈ ہیڈ کوارٹر پر کیا گیا۔ حقیقت اس کے برعکس نکلی ، حملہ 10 ڈوگرہ بٹالین کے ہیڈ کوارٹر پر ہوا جہاں سکھ فوجیوں کی اکثریت ہے اور وہ پٹرول کا بڑا ڈپو ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ حادثاتی آگ لگنے سے ہوسکتا ہے ، اکثر ہلاکتیں بھی خیموں میں آگ لگنے سے ہوئیں تو کہیں خفت سے بچنے کے لیے حادثے کو حملہ بنا کر پیش تو نہیں کیا جا رہا؟ مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے پہاڑ توڑنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی اس قدر دباؤ میں ہیں کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران بھارتی بربریت کا جواب دینے سے گریز کرگئے۔ انہوں نے اپنی جگہ وزیر خارجہ سشما سوراج کو آگے کر دیا۔ بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے بھی 17 ستمبر کو روس کے دورہ پر جانا تھا مگراسے منسوخ کردیا۔ یہ کارروائی ان کے سکرپٹ کا حصہ اور منصوبہ بندی بھی ہوسکتی ہے۔ ایسے میں اس طرح کے حملے کسے مدد دے سکتے ہیں۔ اڑی کا علاقہ ہندو اکثریت کے جموں میں شامل ہے حملہ آوروں نے وادی کشمیر میں کسی آسان ٹارگٹ کو ہٹ کرنے کے بجائے سخت سیکورٹی والے علاقے کا انتخاب کیوں کیا ، بھارت کی جانب سے ایل او سی میں لیزر باڑ نصب کی گئی ہے جبکہ دن رات بھارتی فوجی سراغ رساں کتوں کے ساتھ گشت کرتے ہیں۔ پھر یہ کیسے ممکن ہے حملہ آور لیزر باڑ اور سراغ رساں کتوں کو چکمہ دے کر ایل او سی عبور کرلے۔ حساس مقامات سے ہو کر بٹالین ہیڈ کوارٹر کے اندر گھس جائے اور پھر جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس بھارتی فوج کو کانوں کان خبر بھی نہ ہونا یہ سب ناممکن ہے۔ یہ سب ظاہر کرتا ہے کہ بارہمولہ پرحملہ نہیں ہوا بلکہ یہ بھارت کا روائتی ڈرامہ ہے جو اقوام متحدہ میں پاکستان کے بھارتی جارحیت بے نقاب کرنے کیلئے موقف کمزور کرنے کے لیے رچایا گیا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دبانے کے لئے بھارتی ایجنسیوں نے ہمیشہ عین اس وقت پراپنی ہی فوج اور عمارتوں کونشانہ بنایا ہے جب پاکستان عالمی برادری کو بھارت کی سفاکانہ کارروائیوں کا چہرہ دکھا رہا ہوتا ہے،جن دنوں پاکستان کے وزیراعظم میاں نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف روس ،یورپ اور امریکہ کے دورے پر جارہے ہوتے ہیں ،بھارتی ایجنسیوں کی منصوبہ بندیاں خود ساختہ دہشت گردی کے واقعات کوجنم دیکر دہائی دیناشروع کردیتی ہیں تاکہ پاکستان کے موقف کو عالمی سطح پر کمزور کیا جاسکے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے بیس کیمپ اڑی پر ہونے والی حالیہ کارروائی کے نتیجہ میں سترہ بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بھارت سے یہ آواز اسی بنا پر اٹھائی جارہی ہے کہ پاکستان بھارتی فوج کے کیمپوں اورچھاؤنیوں پر حملے کراتا ہے۔۔ اڑی حملہ سے پہلے اس سال جنوری میں پٹھانکوٹ اور گزشتہ سال گورداسپور اور منی پور میں بھی بھارتی فوج پر دہشت گردوں نے حملے کئے تھے لیکن ان کے الزامات اس نے پاکستان پر تھوپ دئیے۔جن دنوں یہ واقعات رونما ہوئے یہ وہی دن تھے جب پاکستان اقوام متحدہ میں بھارتی ایجنسیوں اور فوج کی مقبوضہ کشمیر اور پاکستان کے اندر اس کی کارروائیوں کے خلاف آواز اٹھانے جارہا تھا ۔

مزید :

صفحہ اول -