”میں صرف ایک ہی باﺅلر سے ڈرتا تھا“ اے بی ڈویلیئرز نے اپنی کتاب میں ایسے باﺅلر کا نام لکھ دیا کہ ہر کوئی دنگ رہ گیا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) جنوبی افریقی بلے باز اے بی ڈویلیئرز نے ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی 20 کرکٹ میں لگ بھگ دنیا کے تمام باﺅلرز کو ہی تگنی کا ناچ نچا رکھا ہے۔ ان کے ”لاٹھی چارج“ کا اندازہ ڈیل سٹین کی بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے جن کا کہنا ہے کہ چند سال پہلے آئی پی ایل کے ایک میچ میں اے بی ڈویلیئرز نے ان پر گویا ”حملہ“ ہی کر دیا تھا۔
روزنامہ پاکستان کی اینڈرائڈ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
ان تمام باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اے بی سے اس باﺅلر کا پوچھیں جس نے انہیں سب سے زیادہ پریشان کیا ہو تو ان کا جواب سن کر آپ ششدر رہ جائیں گے۔ اے بی ڈویلیئرز کی زندگی پر مبنی کتاب ”اے بی“ جلد ہی ریلیز ہونے والی ہے جس میں انہوں نے اس باﺅلر کا نام بھی بتایا ہے جس کا سامنا کرتے ہوئے وہ سب سے زیادہ مشکلات کا شکار رہے۔ اے بی کا کہنا ہے کہ سابق جنوبی افریقی ڈومیسٹک باﺅلر ”گیرٹ ڈیسٹ“ نے انہیں سب سے زیادہ پریشان کیا اور دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈیسٹ نے اپنے کیرئیر میں صرف ایک فرسٹ کلاس کرکٹ میچ کھیلا ہے اور انٹرنیشنل کرکٹ تک تو وہ کبھی پہنچے ہی نہیں۔ ان دونوں کے درمیان مقابلے کی فضاءتب تھی جب یہ دونوں بچے تھے اور گھر کے قریب کرکٹ کھیلتے تھے۔
اے بی نے لکھا ہے کہ ” اب بھی، جب بھی مجھ سے اس باﺅلر کا نام پوچھا جاتا ہے جس نے مجھے سب سے زیادہ پریشان کیا ہو تو سب سے پہلے اور فوراً جو نام میرے ذہن میں آتا ہے وہ ہے گیرٹ ڈیسٹ۔ یہ جواب میڈیا میں نہیں دیتا کیونکہ اس کے بعد تفصیل بتانا بھی ضروری ہو جاتا ہے لیکن سچ یہی ہے۔ ہم نے بعد میں ”ٹکس کرکٹ کلب“ کیلئے اکٹھے کرکٹ بھی کھیلی اور اکثر مجھے نیٹ پریکٹس میں اس کا سامنا کرنا پڑتا تھا اور ہر بار ہی مجھے پریشانی ہوتی تھی۔“
روزنامہ پاکستان کی خبریں اپنے ای میل آئی ڈی پر حاصل کرنے اور سبسکرپشن کیلئے یہاں کلک کریں
ڈویلیرز نے مزید کہا کہ ”ڈیسٹ 22 اور میں 11 سال کا تھا۔ وہ لمبا اور طاقتور فاسٹ باﺅلر تھا اور جوہانسبرگ میں سینئر کلب کرکٹ کھیل رہا تھا۔ میں بچہ اور پرائمری سکول میں کرکٹ کھیلتا تھا۔ وہ زیادہ سے زیادہ لمبا رن اپ لیتا اور انتہائی زبردست گیند پھینکتا تھا۔ وہ لمحات میرے لئے بڑے مشکل ہوتے اور انہیں لمحات کے دوران میں نے کرکٹ کھیلنا سیکھی۔“