دونوں بازوﺅں کیساتھ 145 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کیساتھ گیند بازی کرنے والا پاکستانی نوجوان سامنے آ گیا

دونوں بازوﺅں کیساتھ 145 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کیساتھ گیند بازی کرنے والا ...
دونوں بازوﺅں کیساتھ 145 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کیساتھ گیند بازی کرنے والا پاکستانی نوجوان سامنے آ گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی سرزمین پر بہت سے ایسے باﺅلرز پیدا ہوئے جنہوں نے تاریخ میں اپنا نام درج کیا ہے اور یہی وجہ ہے پاکستانی کرکٹ کی باﺅلنگ کے چرچے آج بھی پوری دنیا میں ہیں لیکن اب ایک ایسا نوجوان باﺅلر سامنے آ گیا ہے جس نے کیرئیر شروع کرنے سے پہلے ہی دھوم مچا دی ہے اور بلے بازوں کیلئے ڈراﺅنا خواب بن گیا ہے۔ دنیا کے بڑے بڑے خبر رساں ادارے بھی اس نوجوان کی ”نایاب“خصوصیت پر حیران و پریشان ہیں۔

روزنامہ پاکستان کی اینڈرائڈ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز لاہور قلندرز نے ملک بھر سے کرکٹ کا ٹیلنٹ ڈھونڈنے کیلئے ٹرائل شروع کئے تو اس دوران ایک نایاب ”ہیرا“ بھی ہاتھ لگ گیا جس کا نام یاسر جان ہے اور یہ نوجوان دونوں بازوﺅں سے ہی 145 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند بازی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ لاہور قلندرز کے ڈائریکٹر عاق جاوید کا کہنا ہے کہ یاسر ایک سال کے اندر ہی بہت زبردست باﺅلر بن سکتا ہے۔ وہ اپنے دائیں بازو سے بہترین تیز گیند کرتا ہے لیکن بائیں بازو کے ساتھ زیادہ باﺅنس حاصل کرتا ہے۔
عاقب جاوید نے کہا کہ ”میں نے اپنی زندگی میں پہلی بار ایسا لڑکا دیکھا ہے جو دونوں بازوﺅں کے ساتھ فاسٹ باﺅلنگ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔“ یاسر کا تعلق خیبرپختونخواہ کے علاقے چارسدہ سے ہے لیکن وہ اسلام آباد میں رہائش پذیر ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ بچپن سے ہی دونوں بازوﺅں کے ساتھ گیند کرنے کی پریکٹس کرتا رہا ہے۔ یاسر نے کہا کہ ”میں نے اپنی سازی زندگی دائیں اور بائیں بازو کے ساتھ گیند بازی کی پریکٹس کی ہے اور اس دوران تمام ہی باﺅلرز کو نقل کرنے کی کوشش بھی کی۔“

روزنامہ پاکستان کی خبریں اپنے ای میل آئی ڈی پر حاصل کرنے اور سبسکرپشن کیلئے یہاں کلک کریں
لاہور قلندرز نے ملک بھر سے 8 ٹیمیں بنائی ہیں اور ان کے درمیان ٹورنامنٹ کرایا جائے گا جس میں سب سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 2 کھلاڑیوں کو پاکستان سپرلیگ میں لاہور قلندرز کی نمائندگی کرنے کا موقع ملے گا۔ جبکہ دیگر کھلاڑی آسٹریلیا جائیں گے جہاں وہ بگ بیش لیگ کی ٹیم سڈنی تھنڈر کے ساتھ پریکٹس کا موقع حاصل کر سکیں گے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ کسی بھی بلے باز کیلئے ایک ہی وقت میں دونوں بازوﺅں سے گیند بازی کرنے والے باﺅلر کا سامنا کرنا کسی ڈراﺅنے خواب سے کم نہیں تاہم کرکٹ قوانین ایمپائر کو بتائے بغیر اوور کے درمیان گیند کرنے والا بازو تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دیتے اور یہی بلے بازوں کیلئے اچھی خبر بھی ہے۔
اس سے قبل انگلینڈ کے سابق کپتان گراہم گوچ ہی ایک ایسے کھلاڑی منظرعام پر آئے تھے جو دونوں بازوﺅں کے ساتھ گیند کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے لیکن ان کی رفتار یاسر جان کی رفتار کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں تھی اور وہ ایک میڈیم فاسٹ باﺅلر تھے۔ اس طرح یاسر جان دنیا کا پہلا لڑکا ہے جو دونوں بازوﺅں کے ساتھ فاسٹ باﺅلنگ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔

مزید :

کھیل -