”اگر تم ہمارے دوست ہوتو پھر یہ کام کرکے دکھاﺅ“ طیب اردگان کاامریکہ کو سب سے بڑا چیلنج ، مشکل میں ڈال دیا

انقرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) ترک حکومت ملک میں ہونے والی ناکام فوجی کا ذمہ دار فتح اللہ گولن کو ٹھہراتی ہے جو خودساختہ جلاوطنی پر امریکہ میں پناہ گزین ہے۔ بغاوت کے بعد سے ترک حکومت امریکہ سے متعدد بار مطالبہ کر چکی ہے کہ گولن کو اس کے حوالے کیا جائے لیکن امریکی حکومت ہر بار ان کی یہ درخواست مسترد کر چکی ہے۔ اب ایک بار پھر ترک صدر رجب طیب اردگان نے یہی مطالبہ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ ”امریکہ کو چاہیے کہ وہ اس دہشت گرد نما عالم کو اپنے ملک میں پناہ نہ دے اور اگر وہ ترکی کا دوست ہے تو اسے ہمارے حوالے کر دے۔“
شمالی کوریا کی ایک اور ”بغاوت“انتہائی طاقتور راکٹ انجن کا کامیاب تجربہ کرلیا
عالمی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رجب طیب اردگان کا مزید کہنا تھا کہ ”امریکہ فتح اللہ گولن کو اپنے ملک میں پناہ دینے پر معذرت بھی نہیں کی۔ اگر امریکہ ہمارا سٹریٹجک اتحادی اور نیٹوپارٹنر ہے تو اسے گولن اور اس کی تنظیم کی سرگرمیوں کو روکنا چاہیے۔“ ترکی میں نافذ ایمرجنسی کے حوالے سے رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ ”بغاوت کے بعد ملک میں 3ماہ کے لیے ایمرجنسی نافذ کی گئی تھی اوراگر ضروری ہوا تو اس میں توسیع کر دی جائے گی۔ فتح اللہ گولن کے آدمی ملک کے ہر ادارے میں سرایت کر چکے ہیں جنہوں نے بغاوت میں کردار ادا کیا۔ ہم ان کی شناخت اور گرفتاریوں کا عمل جاری رکھیں گے۔ ایمرجنسی کی مدت میں توسیع سے ان لوگوں کی گرفتاری میں مدد ملے گی۔“