بھارت کشمیر میں منظم طریقے سے تشدد کر رہاہے،ریڈکراس کی 2005 میں امریکی حکام کو خفیہ بریفنگ،وکی لیکس نے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کردیا

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں معصوم افراد پر ظلم وستم کی داستان کوئی نئی بات نہیں ہے بلکہ 2010میں بھی وکی لیکس نے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کیا تھا ۔
برطانوی جریدے ’گارڈین ‘نے 2010میں ایک رپورٹ شائع کی تھی جس میں کہا گیاتھا کہ وکی لیکس نے انکشاف کیاہے کہ 2005میں یڈکراس نے امریکی سفارتی اہلکاروں کو خفیہ بریفنگ میں بتایا کہ بھارت کشمیر میں معصوم افراد کو تحویل کے دوران کرنٹ لگانے سمیت دیگر خوفناک طریقوں سے تشدد کا نشانہ بنانے کا مرتکب ہو رہاہے ۔
گارڈین کے مطابق وکی لیکس نے انکشاف کیا کہ امریکی حکام کے پاس بھارتی فوج اور پولیس کی جانب سے معصوم کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے سے متعلق شواہد بھی موجود تھے ۔رپورٹ میں کہا گیاہے کہ2005میں بھارتی دارلحکومت دہلی میں امریکی سفارتی اہلکاروں کو ریڈ کراس نے بھارتی فوج کی جانب سے سینکڑوں معصوم کشمیریوں کو بجلی کے جھٹکے دینے اور جنسی طور پر تشدد کا نشانہ بنانے کے حوالے سے آگاہ کیا تھا ۔ریڈ کراس نے امریکی حکام کو بتایاتھا کہ2005 میں بھارتی سیکیورٹی فورسز کے 300حراستی مراکز تھے، انہوں نے 2002اور 2004میں مقبوضہ کشمیر سمیت بھارت کے مختلف حراستی مراکز کے177 دورے کیے اور 1491قیدیوں سے ملاقات کی ،جن میں سے 1296افراد انٹریو دینے کیلئے تیار تھے ۔
ریڈ کراس کا کہناتھا کہ 852قیدیوں نے انتہائی ناروا سلوک کیا جانے کا بتایا ۔171قیدیوں نے تشدد کا بتایا جبکہ 681کا کہناتھا کہ انہیں چھ مختلف طریقوں سے تشدد کا نشانہ بنا یا گیا ۔ان میں 498و ہ افراد بھی شامل ہیں جنہیں بجلی کے جھٹکے دیئے جاتے رہے جبکہ 381افراد افراد کو چھتوں سے لٹکاکر رکھا جاتاتھا، 294افراد کے رولر کے ذریعے ٹانگوں کے پٹھے ناکارہ کر دیئے گئے ۔ریڈکراس کا کہناتھا کہ 302افراد کو جنسی طور پر تشدد کا نشانہ بنا یا گیا ۔ریڈکراس نے امریکی سفارتکاروں کو بتایا کہ بھارتی فوج کشمیریوں پر ظلم وستم ڈھانے کیلئے اسی طرح کے طریقے استعمال کرتی ہے جبکہ قیدیوں میں سے شائد ہی کوئی عسکری گروہ سے تعلق رکھنے والا شخص ہو تاہے ۔