آل سی این جی ایسوسی ایشن نے گیس قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا

آل سی این جی ایسوسی ایشن نے گیس قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور (سٹی رپورٹر )آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور گیس کی قیمتوں میں کمی نہ لانے کی صورت میں محرم الحرام کے بعد ملک گیرشٹرڈاؤن ہڑتال کی دھمکی دیدی ہے۔گزشتہ روز پشاور پریس کلب میں ایسوسی ایشن کے صوبائی کے چیئرمین فضل مقیم خان نے دیگر عہداروں سمیت پریس کانرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے ضمنی بجٹ میں گیس کی قیمتوں میں 40فی صد اضافہ کرکے سی این جی سیکٹر کا مستقبل داوء پر لگا لیا ہے خیبرپختونخوا پہلے سے پورے پاکستان میں مہنگی گیس خرید رہا ہے اور گیس کی قیمتوں میں اضافے سے سی این جی سیکٹر کو مزید زبو حالی کی طرف کھینچا جارہا ہے جس کی وجہ سے ملک میں 450ارب کی سرمایہ کاری ضائع اور لاکھوں افراد بے روزگار ہونے کا حدشہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو سب سے زیادہ مینڈیٹ کے پی سے ملا ہے لیکن اپنے تیس دن پورے کرنے سے پہلے سب سے پہلا مہنگائی کا طوفان کا رخ اس صوبے کیطرف کیا گیا جو کہ عوام کی طرف سے دی گئی مینڈیٹ کی توہین ہے ایک طرف حکومت بلین ٹری منصوبہ شروع کر رکھا ہے تاکہ ماحولیاتی الودگی کو ختم کیا جاسکے اور دوسری طرف ماحول دوست فیول ختم کرکے ڈیزل اور پٹرول کے عام استعمال کو تقویت دیں رہا ہیں۔انہوں نے کہا کہ 17روپے کا سیل ٹیکس اور 6روپے کا ایڈوانس ٹیکس ملا کر گیس کی قیمتوں میں اضافہ 50فی صد تک پہنچ جاتا ہے جو کہ ملک کی تاریخ میں گیس کی مد میں سب سے زیاداضافہ ہے گیس کی قیمت بڑھنے سے پبلک ٹرانسپورٹ کی کرایوں میں40سے 50فی صد اضافہ ہوگا کیونکہ سی این جی سٹیشنز پر اب ایک کلو کا گیس سو کے بجائے 120روپے کا ملے گا گیس کا استعمال ملک کا غریب طبقہ کرہا ہے عام ادمی کے پاس چھوٹی گاڑیاں ہیں بڑے گاڑیاں امیرطبقہ استعمال کرتے ہیں جس کو گیس کی قیمت سے سرو کار نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پورے ملک میں6000ہزاراورصوبے میں 520 سی این جی سٹیشنز ہیں جہاں پر لاکھوں افراد برسرروزگار ہیں سی این گی قیمتوں میں اضافہ غیر منصفانہ اور غیر دانشمندانہ ہے اس کی بروقت تصحیح کرکے پی ٹی آئی عوام دوستی کا ثبوت دیں۔ انھوں نے کہا کہ محرم میں تمام سی این جی سٹیشنز کھولے رہے نگے اور ہڑتاک کا فیصلہ وزارت پٹرولیم سے مزاکرات کے بعدایگزیکٹیوباڈی کے اجازت سے کیا جائے گا ۔