نئی سکیموں کیلئے کرنٹ اخراجات کم کریں گے،ہاشم جواں بخت

نئی سکیموں کیلئے کرنٹ اخراجات کم کریں گے،ہاشم جواں بخت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (کامرس رپورٹر)گزشتہ حکومت کی طرح سالانہ ترقیاتی منصوبہ بندی کو اعدا و شمار کا پرکشش گورکھ دھندہ بنا کر پیش نہیں کریں گے ۔ جن سکیموں کا وعدہ کریں گے ان کے مثبت نتائج حقیقت کی دنیا میں نظر بھی آئیں گے۔ ترکی اور دیگر ڈویلپمنٹ پارٹنرز کے ساتھ جن بڑے بڑے منصوبوں کا شور مچایا گیا وہ کھوکھلے دعوؤں سے زیادہ کچھ نہیں تھے۔ ADPکا جو حجم ماضی میں بتایا جاتارہا وہ محض ایک پروپیگنڈہ تھا ۔ اخراجات اور محاصل کے مابین تناسب پریشان کن ہے ۔ جلد ہی میڈیا کی مدد سے عوام کو تفصیلی حقائق اور اعداد وشمار سے آگاہ کریں گے ۔ رواں مالی سال میں نئی سکیموں کے اجراء کے لیے کرنٹ اخراجات پر کنٹرول اور محکموں کا سالانہ ترقیاتی بجٹ پر انحصار کم کرنا ہو گا ۔ محکموں کے اندرونی وسائل کو بہتر بنائیں گے ۔بلدیاتی حکومتوں کے نئے نظام میں ریسورس موبلائزیشن کی گنجائش رکھی جائے گی ۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے گزشتہ روز پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ میں سالانہ ترقیاتی منصوبہ بندی کی تیاری کے حوالے سے سٹریٹیجک کمیٹی کے تیسرے اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔ اجلاس کے دیگر شرکاء میں وزیر بلدیات و سینئیر وزیر عبدالعلیم خان ، صوبائی وزیر برائے صحت ڈاکٹر یاسمین راشد، وزیر برائے سکول ایجوکیشن مراد راس ، وزیر صنعت میاں اسلم اقبال، وزیر برائے ہائر ایجوکیشن محمد یاسر ، وزیر آبپاشی محسن لغاری ،وزیر جنگلات سردار م محمد سبطین ، چےئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ سیکرٹری خزانہ شیخ حامد، ماہر معاشیات اعجازنبی اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹری صاحبان شریک تھے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ نئی حکومت کو تبدیلی کے لیے کام کے آغاز سے قبل باقاعدہ منصوبہ بندی کی ضرورت ہے تاکہ سڑک کی تعمیر کے بعد نکاسیء آب کے پائپ بچھانے کے لیے اس لاگت کو ضائع نہ کرنا پڑے جو سڑک کی تعمیر پر لگائی گئی ۔ اس مقصد کے لیے سٹریٹیجک کمیٹی کا اجلاس بہترین پلیٹ فارم ہے ۔ صوبائی وزیر نے پنشنز پر اُٹھنے والے بھاری اخراجات پر کنڑول کے لیے پالیسی میں اصلاحات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اجلاس میں 2018-19کے ADPکی تیاری کے لیے محکموں کی جانب سے کرنٹ اور ڈویلپمنٹ اخراجات پر نظر ثانی کے بعد نکلنے والی گنجائش کی تفصیلات زیر بحث لائی گئیں۔ عبدالعلیم خان نے بلدیاتی اداروں کی جانب سے ریسورس موبلائزیشن کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر واسا اور ایل ڈی اے جیسے مضبوط ادارے اپنے اخراجات کے لیے ترقیاتی بورڈ کے سامنے رونا روئیں تو اُنھیں بند کر دینا چاہیے ۔ سینئیر وزیر نے کہا کہ پانی کے ضیاں پر کنٹرول کے اشتہارات جاری کرنے سے لوگ پانی ضائع کرنا بند نہیں کریں گے ۔ اس کے لیے مفت پانی استعمال کرنے والوں کے نلکوں پر میٹر لگانے کی ضرورت ہے۔ ویسٹ مینجمنٹ کمپنیاں محکمے کو ہونے والی وصولیوں سے اپنے اخراجات پورے کریں۔ وزیر صنعت نے وسائل میں اضافے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومت نے پالیسی پر عمل کیا ہوتا تو آج ہم ADPکی تیاری کے لیے یہاں بیٹھ کر فنڈ ریزنگ نہ کر رہے ہوتے۔ یاسمین راشد نے محکمہ صحت میں اندھا دھند کی جانے والی بھرتیوں پر تنقید کرتے ہوئے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی غیر حاضری کی شکایت کی اور پبلک سروس کمیشن کے تحت میرٹ کی بنیاد پر مستقل بھرتیوں کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے ڈاکٹرز کی ریٹائرڈ منٹ کی عمر پر نظر ثانی کی تجویز بھی پیش کی۔ اجلاس کے اختتام پر وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت نے تمام معزز اراکین کی جانب سے سالانہ ترقیاتی پلان کی تیاری کے لیے آنے والی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا اور آئندہ نشست میں ریسورس موبلائزیشن کے لیے تجاویز کی پیشکش کی درخواست کی۔انہوں نے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ اور محکمہ خزانہ کو ہدایت کی کہ وہ صوبائی وزراء کی تجاویز اور تخمینوں کے مطابق ADPکی تیاری کا عمل آگے بڑھائیں۔
ہاشم جواں بخت

مزید :

علاقائی -