میدان کربلا میں حضرت امام حسینؓ کی قمیض مبارک چھیننے والے گستاخ کے ساتھ کیا ہوا ، اللہ نے اسکو کیا سزا دی ؟جان کرآل رسولﷺ کی عظمت پر سلام بھیجئے
واقعہ کربلا ہر مسلمان کے دل کو مغموم کردیتا ہے ۔اس سانحہ عظیم کے دنوں میں آل رسول محمد ﷺ پر جو ظلم کیا گیا اسکا خمیازہ ظلم کرنے والوں نے بھی جلد ہی بھگت لیا اور نسلوں تک اسکی سزا بھی پائی ۔علامہ ابن کثیر لکھتے ہیں کہ آل رسول ﷺ کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو اللہ نے معاف نہیں فرمایا ۔حتٰی کہ جس نے جو گستاخی کی اسکی کڑی سزا سے ہمکنار ہوا ۔وہ الکامل فی التاریخ میں لکھتے ہیں کہ کربلا کے میدان میں عمر بن سعد نے لوگوں میں اعلان کیا کہ کون ہے جوحضرت امام حسینؓ کے مقابلے پر آئے گا اور انہیں اپنے گھوڑے سے (معاذ اللہ )روندے گاتو اسکا اعلان سن کر دس بدبخت آگے بڑھے ۔ان میں ایک نام اسحق بن حیوۃ حضرمی ہے۔یہ وہ شخص تھا جس نے امام عالی مقامؓ کی قمیض مبارک چھینی تھی۔اور اسکے فوری بعد وہ بدبخت برص کی بیماری میں مبتلا ہوگیا تھا اور لوگوں کے لئے عبرت کا نشان بن گیا ۔وہ بدبخت ناپاک اور منافق انسان تھاجس کا جسم جنت کے سردار امام عالی مقامؓ کی قمیض مبارک کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا تھا ۔
مفسرین کربلا بیان کرتے ہیں کہ اللہ کے محبوبﷺ کی اولاد مبارک سے گستاخی کرنے والوں کا انجام بہت بُرا ہوا۔یہ پاکیزہ ہستیاں تھیں جو مخلوق خدا کی بخشش کا وسیلہ تھیں لیکن جنہوں نے ان پر ظلم کیا وہ عبرت کا نشان بنا دئیے گئے۔