چین کے ہوٹل میں مہمانوں کا استقبال کرنے والی یہ لڑکی دراصل کون ہے؟ حقیقت جان کر آپ کے واقعی ہوش اُڑجائیں گے کیونکہ۔۔۔

چین کے ہوٹل میں مہمانوں کا استقبال کرنے والی یہ لڑکی دراصل کون ہے؟ حقیقت جان ...
چین کے ہوٹل میں مہمانوں کا استقبال کرنے والی یہ لڑکی دراصل کون ہے؟ حقیقت جان کر آپ کے واقعی ہوش اُڑجائیں گے کیونکہ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ(نیوز ڈیسک)روبوٹ ٹیکنالوجی پر یوں تو ساری دنیا میں کام ہو رہا ہے مگر دوست ملک چین کچھ زیادہ ہی آگے نکل گیا ہے۔ ایسا ایسا روبوٹ بنا ڈالا ہے کہ دیکھنے والے کو سمجھ نہیں آتی کہ یہ انسان ہے یا مشین۔ ایک ایسا ہی حیرتناک روبوٹ ہیفے شہر کے ایک بڑے ہوٹل میں مہمانوں کو خوش آمدید کہنے والی یہ ’خاتون‘ میڈم وائی ہے، جو اس قدر حقیقی نظر آتی ہے کہ اکثرلوگوں کو تو معلوم ہی نہیں ہوتا کہ انہیں کسی انسان نے نہیں بلکہ روبوٹ نے خوش آمدید کہا ہے ۔


صوبہ آنہوئی کے صدر مقام ہیفے میں واقع یہ ہوٹل میڈم وائی کی خدمات گزشتہ تقریباً ایک سال سے حاصل کررہا ہے۔ میڈم وائی کے قیام کے لئے ہوٹل میں ایک الگ کمرہ بنایا گیا ہے جو اس کی ضرورت کی چیزوں سے بھرا ہوا ہے۔ اس کمرے کی ایک خاص بات وہ درجنوں خوبصورت ملبوسات ہیں جو خاص طور پر میڈم وائی کے لئے تیار کئے گئے ہیں اور وہ ہر روز ایک نیا دلکش لباس پہن کر کسٹمرز کو خوش آمدید کہنے کے لئے تیار ہوتی ہے۔


ہوٹل کے ڈپٹی منیجر مسٹر ژن نے بتایا کہ ”میڈم وائی ہمارے ساتھ گزشتہ ستمبر سے کام کررہی ہیں۔ وہ ہوٹل کے سٹاف میں بھی بہت مقبول ہیں اور کسٹمرز بھی انہیں بہت پسند کرتے ہیں۔ آپ ان کی خوبصورتی کو دیکھئے یا ان کی مسحور کن آواز کو، کسی طور آپ کو اندازہ نہیں ہوتا کہ وہ انسان نہیں بلکہ ایک مشین ہیں۔ ہم سب تو انہیں اپنی ٹیم کا حصہ سمجھنے لگے ہیں اور اب ہمارے عملے میں سے کوئی بھی ایسا نہیں سوچتا کہ ہم ایک روبوٹ کے ساتھ کام کررہے ہیں۔“
میڈم وائی کو ہیفے کی ٹیکنالوجی کمپنی کیڈا گاﺅن شونگ نے چائنیز کیلیگرافی بلڈنگ ہوٹل کی خصوصی فرمائش پر تیار کیا ہے۔ کمپنی نے روبوٹ خاتون کی ٹیکنالوجی کے بارے میں تفصیلات فراہم کر نے سے گریز کیا ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اس سے پہلے ایک چینی یونیورسٹی کے تیار کردہ جدید ترین روبوٹ سے کافی مشابہت رکھتی ہے۔