پاکستان نے چین سے کھل کر اس بات پر بحث شروع کردی جس پر کوئی بھی بات نہیں کرتا، جان کر دنیا بھر کے مسلمان خوش ہوجائیں گے کیونکہ۔۔۔
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) دوست ملک چین کے لئے ہماری محبت اپنی جگہ مگر صوبہ سنکیانگ کے مسلمانوں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں ہو رہا۔ بدقسمتی سے ان مسلمان پر عائد کی جانے والی پابندیوں کی بات بھی کوئی نہیں کرتا، مگر اچھی بات یہ ہے کہ موجود حکومت نے پہلی بار یہ معاملہ چینی حکام کے سامنے اُٹھا دیا ہے۔
ویب سائٹ Dawn.comکے مطابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نورالحق قادری نے چینی سفیر یاﺅ ینگ سے گزشتہ روز ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات میں اگرچہ متعدد امور پر بات ہوئی لیکن ان میں سب سے اہم سنکیانگ کے مسلمانوں کا معاملہ تھا۔
وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کی دوستی ہر قسم کے سیاسی ایجنڈے سے بالاتر ہے اور یہ کہ اس کی جڑیں دونوں ممالک کی عوام میں ہیں۔ انہوں نے چینی صوبے سنکیانگ کے مسلمانوں پر عائد کی جانے والی متعدد پابندیوں کا ذکر کیا اور مطالبہ کیا کہ ان پابندیوں میں نرمی کی جائے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پابندیاں شدت پسندانہ نظریات کے فروغ کا سبب بنتی ہیں۔وزیر مذہبی امور کا مزید کہنا تھا کہ چینی حکومت کو شدت پسندانہ سوچ کے خاتمے اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں۔
اس موقع پر چینی سفیر کا کہنا تھا چین کی حکومت صوفی اور اعتدال پسند نظریات کی حامی ہے اور اس بات کا بھرپور عزم رکھتی ہے کہ مختلف مذہبی طبقات کے درمیان اختلافات کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کی بہتری اور خصوصاً سنکیانگ کے مسلمانوں کے حوالے سے مثبت اقدامات کی یقین دہانی بھی کروائی۔