پاکستان کی یونیورسٹی میں وہ شرمناک کام جسے کرنے کی لڑکوں کو تو پوری اجازت ہے لیکن لڑکیوں کو نہیں

پاکستان کی یونیورسٹی میں وہ شرمناک کام جسے کرنے کی لڑکوں کو تو پوری اجازت ہے ...
پاکستان کی یونیورسٹی میں وہ شرمناک کام جسے کرنے کی لڑکوں کو تو پوری اجازت ہے لیکن لڑکیوں کو نہیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) تمباکو نوشی کہیں بھی اور کسی کے لئے بھی اچھی نہیں، مگر نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے اسلام آبا دکیمپس نے اس حوالے سے ایک دلچسپ کام کیا ہے۔ لڑکوں کے لئے تو خصوصی سموکنگ زون بنا دئیے ہیں کہ وہاں جا کر جتنے مرضی سگریٹ پھونکیں، مگر لڑکیوں سے کہا ہے کہ وہ سموکنگ زون کی جانب گئیں تو 1000 روپے جرمانہ بھی ہو گا اور والدین کو شکایت بھی کی جائے گی۔
اخبار ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ایک نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سموکنگ ایریا میں داخل ہونے والی لڑکیوں کو 1000روپے جرمانہ کیا جائے گا اور ان کے والدین کوبھی اطلاع کی جائے گی۔ سوشل میڈیا پر یونیورسٹی کا یہ نوٹس خوب گردش کررہا ہے اور طرح طرح کے تبصرے اس پر کئے جارہے ہیں۔
یونیورسٹی کے اپنے طلبا وطالبات نے اس نوٹس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ کسی سے امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے۔ اگر ایک چیز کی مردوں کو اجازت ہے تو خواتین کو کیوں نہیں، اور اگر کوئی چیز خواتین کے لئے بُری ہے تو مردوں کے لئے کیسے اچھی ہو گئی۔
ایم اے کی ایک طالبہ کا کہنا تھا کہ ”یونیورسٹی انتظامیہ لڑکیوں کے ساتھ پہلے ہی امتیازی سلوک کررہی ہے۔ ہاسٹل سے باہر آنے جانے پر انہیں بے جا پابندیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ لڑکوں کے لئے کوئی ایسی پابندیاں نہیں ہیں۔ لڑکیوں کے ساتھ کسی مجرم، مشکوک شخص یا ایک ناسمجھ بچے جیسا سلوک کیا جاتا ہے جبکہ اس کے برعکس لڑکوں کو ہر طرح کی آزادی ہے وہ جو چاہیں کریں۔ ان کے لئے بنائے گئے اصول و ضوابط صرف نوٹس بورڈ کی شان میں اضافہ کرتے ہیں۔“
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ تمام کیمپس کو سگریٹ نوشی کے لئے ممنوع علاقہ قرار دینے کی بجائے انتظامیہ نے خود ہی کیمپس کے مختلف حصوں میں 20 سے زیادہ سموکنگ ایریا قائم کردئیے ہیں۔ دوسری جانب اس مسئلے کی جانب بھی اشارہ کیا جا رہا ہے کہ اگر سموکنگ کے لئے مخصوص ایریا نہ ہوں تو سگریٹ نوش طالب علم ہاسٹل، واش روم، اور دیگر خفیہ جگہوں میں گھس کر سگریٹ نوشی کرتے ہیں، جو زیادہ نقصان دہ اور خطرناک رجحان ہے۔