تھانہ کلچر کی تبدیلی کیلئے ”پہلے سلام پھر کلام“ کے اصول پر عملدرآمد شروع
ڈیرہ غازی خان (ڈسٹرکٹ بیورورپورٹ) وزیر اعلیٰ پنجاب کے احکامات کی تعمیل میں آر پی او فیصل رانا نے ریجن کے چاروں اضلاع میں عوام دوست پولیسنگ کے لئے ہدایات جاری کر دیں،”کسی قانون شکن کو چھوڑنا نہیں اور کسی قانون پسند کو چھیڑنا نہیں“ کی پالیسی پر عمل در آمد شروع تھانہ کلچر کی تبدیلی کے لئے ”پہلے سلام پھر کلام“ کے اصول پر عمل در آمد شروع کردیا گیا ہے تفصیلات کے مطابق ملتان ائیر پورٹ پر وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے جنوبی پنجاب کے تینوں ڈوژینز ملتان،بہاول پور اور ڈیرہ غازی خان کو ماڈل ڈویژنز بنانے کے لئے انتظامی(بقیہ نمبر41صفحہ 6پر)
افسران کو جو ہدایات دیں ان کی تعمیل میں ریجنل پولیس آفیسرڈی جی خان محمد فیصل رانا نے ریجن کے چاروں اضلاع ڈیرہ غازی خان،مظفر گڑھ،لیہ اور راجن پور کے پولیس افسران کو خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے ان پر فوری عمل در آمد کا حکم دیا ہے جن میں آر پی او فیصل رانا نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے ویژن کے عین مطابق تھانوں اور پولیس دفاتر میں عوام دوست پولیسنگ شروع کی جائے جس کے لئے ”کسی قانون شکن کو چھوڑنا نہیں اور کسی قانون پسند کو چھیڑنا نہیں“ کا اصول اپنایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ہر قانون پسند شہری پولیس کا دوست اور پولیس اس کی دوست ہے جبکہ ہر قانون شکن پولیس کا دشمن اور پولیس اس کی دشمن ہے۔اگر پولیس قانون شکنوں اور قانون پسندوں میں واضح اور دو ٹوک تفریق کر لے تو جہاں پر کمیونٹی پولیسنگ کو استحکام ملے گا وہاں پر عوام کی طرف سے قانون شکنوں کے خلاف پولیس کو بے پناہ تعاون ملے گاجب قانون پسند عوام کو پولیس کی طرف سے عزت ملے گی تو وہ خود بخود قانون شکنوں کے خلاف پولیس کے پشتی بان بن جائیں گیآر پی او نے کہا کہ ہم نے تھانوں کے کلچر کو یکسر تبدیل کرکے انہیں قانون شکنوں کے لئے قانون کے مطابق دارا لحساب اور قانون پسندوں کے لئے دارالامان بنانا ہے تھانہ کلچر کو تبدیل کرنے کے لئے ”پہلے سلام پھر کلام“ کو اخلاقی اصول نافذ کر دیا گیا ہے آر پی او نے کہا کہ تھانوں اور پولیس دفاتر میں عوام کے لئے زیادہ سے زیادہ سہولیات ہونی چاہیے،عوامی سہولیات کے لئے وسائل رکاوٹ نہیں،پولیس وفسران عوامی سہولیات کے لئے اقدامات اٹھائیں انہیں تمام وسائل مہیا کئے جائیں گے،آر پی او نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے ویژن کے مطابق پولیس کو جو ہدایات دی گئی ہیں ان کا میں ڈی پی اوز سے خود فالو اپ لوں گاقانون شکنوں کے ساتھ کسی قسم کی نرمی اور قانون پسندوں کے ساتھ کسی قسم کی سختی برداشت نہیں کی جائے گی ریجن میں ایسی پولیسنگ کی جائے گی جس سے قانون کی حکمرانی اور بالادستی کا عملی نفاز سامنے آ ئے اور عوام خود کو قانون کی چھتری کے تلے مکمل محفوظ سمجھیں۔
شروع