پولیس اہلکاربے لگام،جوڈیشل پالیسی نظر اندازکرنیکا انکشاف
ملتان (وقائع نگار)ضلع بھر کی پولیس کی من مانیاں بڑھ گئیں مقدمات کے چالان طے شدہ شیڈول کے مطابق سینٹ ٹو کورٹ نہ ہونے پر سینئر پولیس افسران ناراض ہے۔(بقیہ نمبر11صفحہ6پر)
جوڈیشل پالیسی پر عمل درآمد نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ملتان میں گزشتہ ساڑھے تین سالوں میں مجموعی طور پر 17 ہزار 39 مقدمات" تفتیشی افسران کے کھڈووں " میں رل رہے ہیں.ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ضلع بھر کے تھانوں میں تعینات تھانیداروں کے بارے میں اس بات کا پتہ چلا ہے کہ وہ جان بوجھ پر مثل مقدمہ کا چالان سینٹ ٹو کورٹ نہیں کرواتے ہیں۔جسکی وجہ سے ملزم سزا جزا سے بچ جاتا ہے۔ضلعی پولیس افسران کو اس حوالے سے معلوم ہوا ہے ملتان ڈسٹرکٹ میں مجموعی طور پر 17 ہزار 39 مقدمات ایسے ہیں۔جو تفتیشی افسران کے کھڈووں میں پڑے رل رہے ہیں۔جو سراسر جوڈیشل پالیسی کے برعکس ہے۔حالانکہ جوڈیشل پالیسی کے مطابق تفتیشی افسر زیر تفتیش مقدمہ اندر چودہ دن یا پھر سترہ دن میں چالان سینٹ ٹو کورٹ کروانے کا پابند ہوتا ہے مگر ایسا بالکل نہیں ہو رہا۔جو کہ غلط پریکٹس ہے۔ذرائع کے مطابق۔ سال 2018 میں مجموعی طور پر 67۔سال 2019 میں 1557.سال 2020 میں 5155 جبکہ سال 2021 میں مجموعی طور پر تاحال 10 ہزار دو سو 59 مقدمات سینٹ ٹو کورٹ نہیں ہوئے ہیں۔ضلعی پولیس افسران نے 15 یوم کے مذکورہ تمام مقدموں کے چالان سینٹ ٹو کورٹ کروانے کی ہدایت کی ہے۔
چالان