"ہر صورت انتخابی عمل میں دھاندلی ختم کرنا چاہتے ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر اپوزیشن کے ساتھ آخری دفعہ مذاکرات ہوں گے "حکومت نے دوٹوک اعلان کردیا

"ہر صورت انتخابی عمل میں دھاندلی ختم کرنا چاہتے ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم کےمشیربرائےپارلیمانی امورڈاکٹربابراعوان نےکہاہےکہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین اوربیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کاحق دینے کےحوالہ سےانتخابی اصلاحات کےعمل پر اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہیں،اپوزیشن کےمطالبہ پرسینٹ اورقومی اسمبلی کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی قائم کرکےآخری دفعہ اپوزیشن کےساتھ مذاکرات ہوں گے،ہرصورت انتخابی عمل میں دھاندلی ختم کرناچاہتےہیں جس کیلئے قانون سازی کے تحت آئندہ عام انتخابات کے صاف، شفاف اور منصفانہ انعقاد کو یقینی بنایا جائے گا،جو مشین سے ڈر کر بھاگ رہے ہیں انہیں قوم کو جواب دینا پڑے گا،مشین دھاندلی روکے گی ،یہ لوگ مشین سے ڈرتے کیوں ہیں؟۔

وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئےڈاکٹر بابر اعوان  نےکہاکہ پوری قوم اوربیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ حکومت الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) اور ای ووٹنگ کے حوالہ سے آگے بڑھ رہی ہے، اپوزیشن کی جانب سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت 2023ءکے الیکشن کو چوری کرنے کیلئے ای وی ایم مشین لانا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے پیپلز پارٹی کے دور میں 2009ءمیں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالہ سے پیشرفت ہوئی، 2014ءسے 2016ءتک موجودہ صدر ڈاکٹر عارف علوی کے ہمراہ ساری اپوزیشن اس حوالہ سے الیکشن کمیشن گئی لیکن آج وہی اپوزیشن جماعتیں پرجوش انداز میں یہ کہہ رہی ہیں کہ ہم اگلا الیکشن چوری کرنا چاہتے ہیں، ہم آئندہ عام انتخابات عمران خان یاتحریک انصاف نے منعقد نہیں کرانے اس کیلئے مرکز اور صوبوں میں 120 کے دن کیلئے آئین کے تحت عبوری حکومتیں قائم ہوں گی جنہوں نے آئندہ عام انتخابات کرانے ہیں۔

انہوں نےذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو الیکشن ایکٹ 2017ءکی ایک دستاویز دکھاتے ہوئے کہا کہ 2017ءمیں نواز شریف کی حکومت تھی اور انتخابی اصلاحات میں الیکشن ایکٹ 2017ءکی اصلاحات کیلئے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا ذکر آیا، یہ ای وی ایم سے کیوں ڈرتے ہیں؟ یہ ووٹر کو بتانا ہو گا اور ای ووٹنگ سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو یہ کیوں محروم رکھنا چاہتے ہیں،اپوزیشن کی زبانی باتیں اور دعوے سرکاری ریکارڈ کو نہیں جھٹلا سکتے، 2017ءسے 2021ءتک چار سال گزر گئے ہیں ہمیں بتایا جائے کہ ہم اس معاملہ پر کیوں آگے نہ بڑھیں، ای وی ایم مشین دھاندلی کو روکے گی۔

مشیربرائےپارلیمانی امور نے فلپائن کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں الیکشن کے موقع پر قتل و غارت بھی ہوئی مگر تیسرے عام انتخابات ای وی ایم کے ذریعے ہوئے جنہیں 89 فیصد لوگوں نے تسلیم کیا، یہاں روایت یہ رہی ہے کہ لوگ اپنے اور رشتے داروں کے گھروں میں پولنگ سٹیشن بنواتے ہیں، فارم 45 بی سب کو نہیں ملتا، ہم چاہتے ہیں کہ آئندہ عام انتخابات صاف، شفاف اور منصفانہ منعقد ہوں، ہم پر یہ الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ حکومت یکطرفہ طور پر قانون سازی کو بلڈوز کر رہی ہے، گذشتہ ہفتہ ہم نے وزیراعظم عمران خان سے بات کرکے اپوزیشن کے معتبر لوگوں کو رابطہ کیا اور ان کے ساتھ ملاقات ہوئی، انہوں نے مطالبہ کیا کہ یہ بل مشترکہ اجلاس کو بھجوانے کے حوالہ سے قومی اسمبلی کے پیر 20 ستمبر کو ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے پر نہ لایا جائے، خیر سگالی کے جذبہ کے طور پر یہ بلز قومی اسمبلی کے ایجنڈے پر نہیں لائے گئے، اپوزیشن جماعتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ یہ بلز قومی اسمبلی اور سینٹ کی مشترکہ کمیٹیوں کے سامنے رکھے جائیں۔

ڈاکٹربابر اعوان نے کہا کہ حکومت اس کیلئے تیار ہے، ہم قومی اسمبلی کے ذریعے دونوں ایوانوں کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تحریک پیش کریں گے،کمیٹی میں آخری دفعہ حکومت اپوزیشن کے ساتھ انتخابی اصلاحات کے حوالہ سے بات چیت کرے گی،ہم انتخابی اصلاحات کیلئے قانون سازی کریں گے۔ انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کے ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایک کیس میں کہہ چکے ہیں کہ ای وی ایم مشین کا تصور کوئی خلائی تصور نہیں ہے،۔بابر اعوان نے کہا کہ انتخابی عمل میں ہم دھاندلی ختم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے بھارت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت میں بھی الیکٹرانک ووٹنگ مشین استعمال ہو رہی ہے، ہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بھی ووٹ کا حق دینے کے حوالہ سے اپنا وعدہ پورا کریں گے، ابھی تک تو ای وی ایم اور ای ووٹنگ کے حوالہ سے ہماری تجاویز ہیں، ہم ایسا قانون بنانا چاہتے ہیں تاکہ کوئی بھی پاکستانی یہ نہ کہے کہ میں قانون نہیں مانتا، قوم سے وعدہ ہے کہ جس طرح ملک میں صنعتی ترقی، ایف بی آر اور کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے حوالہ سے اصلاحات لائی گئیں اسی طرح ملک میں صاف، شفاف اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کیلئے دھاندلی سے پاک الیکشن کا تصور بھی لائیں گے۔

مزید :

قومی -