خیبر پختونخوا کی کلائمیٹ چینج پالیسی
خیبرپختونخوا کابینہ نے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے موثر تدارک اور تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے کلائمیٹ چینج پالیسی2022ء بمعہ ایکشن پلان کی منظوری دے دی ہے جس میں موسم اور ماحولیات پر اثر انداز ہونے والے 129 عوامل کی تخفیف جبکہ 172 ماحول دوست امور کو اپنانے کے اقدامات شامل ہیں۔وزیراعلیٰ محمود خان نے موسمیاتی تبدیلی پالیسی کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پراونشل کلائمیٹ چینج پالیسی اینڈ ایکشن پلان 2022ء کی منظوری سے اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد خیبر پختونخوا پہلا صوبہ بن گیا ہے جس نے موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں پالیسی بنائی ہے۔نئی پالیسی موجودہ وقت میں موسمی تبدیلیوں کی ضروریات سے ہم آہنگ ہے جو ایک طرف سیلابوں اور قدرتی اور انسانی نظام کو لاحق خطرات کو کم سے کم کرنے کے اقدامات پر مبنی ہے تو دوسری طرف گرین ہاؤس گیس کے اخراج کو بھی کم کرتی ہے۔اس میں زراعت، جنگلات، ماحولیات، جنگلی حیات، توانائی، ٹرانسپورٹ اور دیگر شعبوں کے لئے مخصوص اقدامات تجویز کئے گئے ہیں اور نظرثانی شدہ نیشنل کلائمیٹ چینج پالیسی 2021ء کے اغراض و مقاصدسے بھی ہم آہنگ ہے۔ نئی پالیسی خیبر پختونخوا بشمول ضم شدہ علاقوں کے مختلف ایگرو زونز کی ضروریات سے بھی پوری طرح ہم آہنگ ہے جو ڈینگی اور ٹِڈی دَل سمیت دیگر تمام قدرتی آفات کے خطرات کو مدنظر رکھ کر بنائی گئی ہے، یہ خطرات سے نمٹنے کیلئے لائحہ عمل بھی تجویز کرتی ہے۔ نئی کلائمیٹ پالیسی صوبے میں انٹرنیشنل کلائمیٹ فنانسنگ کی نئی راہیں کھولے گی جس کے نتیجے میں صوبے میں پائیدار ترقی ممکن اور قدرتی آفات سے تحفظ ممکن ہو سکے گا،مستقبل میں قدرتی آفات سے معیشت کو ہونے والی ممکنہ نقصانات سے بچا جا سکے گا۔ صوبائی حکومت کا یہ اقدام نہایت مستحسن ہے اور اسے ہر سطح پر سراہا جا رہا ہے۔امید کی جانی چاہیے کہ صوبائی حکومت اس پالیسی کا نفاذ اور عمل داری بھی جلد از جلد یقینی بنائے گی۔