کراچی میں رکشا ڈرائیور جبری ٹریفک چالانوں پر رو پڑا

کراچی (آئی این پی ) کراچی پریس کلب کے سامنے رکشا ڈرائیور ٹریفک پولیس کے جبری چالان کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے رو پڑا۔ ڈرائیور کا کہنا تھا کہ صدر میں ٹریفک پولیس کی جانب سے اس کا دوبارہ سے 520 کا چالان کیا گیا جبکہ ایک روز قبل ہی اس نے چالان جمع کرایا ہے۔
اس نے کہا کہ ہفتے میں 2 سے 3 بار اس کا چالان کیا جاتا ہے ، صبح سے 150 روپے کمائے ہیں آدھا دن گزر گیا ہے بتاو میرا دوبارہ سے 520 روپے کا چالان کر دیا ہے ، کبھی پرمٹ تو کبھی فٹنس کے نام پر چالان کیا جا رہا ہے ، ڈرائیور کا کہنا تھا کہ کرایے کا گھر ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ بجلی اور گیس کا بل ہے اگر چالان میں ہی دن ساری کمائی جمع کرا دونگا تو بچوں کو کہاں سے کھلاوں گا ٹریفک پولیس والے مجھ پر رحم کھاو ۔
ایس ایس پی ٹریفک ڈسٹرکٹ سٹی آصف علی جکھرانی نے پریس کلب کے باہر رکشا ڈرائیور کی وائرل ہونے والی ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے رکشا ڈرائیور سے رابطہ کر کے اسے اپنے دفتر بلایا اور اس سے معلومات حاصل کی۔ ایس ایس پی ٹریفک سٹی نے رکشا ڈرائیور کی مالی حالات کو دیکھتے ہوئے چالان ادا کر دیا جبکہ رکشا ڈرائیور کو ٹریفک پولیس کے ساتھ تعاون اور ٹریفک قوانین کی پاسداری کرنے کی بھی ہدایت کی۔