’’جن ممالک سے سولر پینل خریدے وہاں بنتے ہی نہیں‘‘ اربوں روپے کا سکینڈل سامنے آگیا

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ کا کہنا ہے کہ امپورٹرز نےجن ممالک سے سولر پینل درآمد کیے گئے وہاں سولر پینل بنتے ہی نہیں، 69 ارب روپے کی اوور انوائسنگ کی گئی ہے ۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو نےدعویٰ کیا ہے کہ سولر پینل کی درآمد میں 69 ارب روپے کی اوور انوائسنگ کا سراغ لگایا گیا ہے جبکہ ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرلی ہے۔ایف بی آر کے مطابق 69 ارب روپے کے درآمدی سولر پینل کو مارکیٹ میں 45 ارب روپے میں بیچا گیا، سولر پینل ایک ملک سے درآمد کیے گئے اور ادائیگی دوسرے ملک سے کی گئی، ایسی ادائیگیوں کے لیے سٹیٹ بینک سے این او سی لینا ضروری ہوتا ہے۔حکام کے مطابق سکینڈل میں ملوث دو بڑے امپورٹرز کا تعلق پشار سے ہے، اسکینڈل میں ملوث عناصر کے خلاف اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
قائمہ کمیٹی خزانہ نے ایف بی آر کو اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت کردی ہے۔
روزنامہ پاکستان کا واٹس ایپ چینل جوائن کرنے کیلئے یہاں کلک کریں۔