تہران ایئرپورٹ پر امریکی جہاز
تہران (نیوز ڈیسک)تہران ایئر پورٹ پر امریکی جہاز کی موجودگی نے پوری دنیا کے میڈیا پر افواہوں کا بازار گرم کردیا ہے ۔ امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے ایک رپورٹر نے تہران ایئر پورٹ پر کھڑے امریکی جہاز کی تصویر کھینچ کر اس بحث کا آغاز کیا تھا ۔ بین الاقوامی میڈیا میں سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ اگر امریکہ نے ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں تویہ جہاز کیسے تہران میں موجود ہے ؟امریکی قانون کے مطابق ایران کے ساتھ کاروبار کیا جا سکتا ہے نہ ہی کوئی امریکی طیارہ حکومت سے اجازت لئے بغیر ادھر لے جایا جا سکتا ہے ۔ ابھی تک امریکی حکام کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ۔7اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کے مطابق یہ طیارہ امریکی بینک آف اتاہ کی ملکیت ہے تاہم ایرانی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ طیارہ گھانا کی ملکیت ہے اور حکام کو خصوصی میٹنگ کے لئے لے کر آیا ہے ۔ امریکی میڈیا نے اس وضاحت کو قبول نہیں کیا۔ ماہرین کے مطابق بینک اکثر طیارے لیز کرکے اپنے صارفین کو مہیا کرتے ہیں، ممکن ہے اس کا قصہ بھی ایسا ہی ہو ۔تاہم اس حوالے سے کوئی بھی واضح بات ابھی تک سامنے نہیںآئی ۔ یاد رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران امریکہ اور ایران کے تعلقات میں خاصی بہتری دیکھنے میں آئی ہے ۔ مغربی میڈیا کا خیال ہے کہ یہ اس بہتری کا نتیجہ بھی ہو سکتا ہے کہ ابھی تک امریکی حکومت نے اس معاملے پر مو¿قف نہیں دیا یاپھر دوسری صورت یہ ہے کہ امریکی حکومت کو بھی اس طیارے کی ایران میں موجودگی کا پہلے سے ہی علم ہو ۔