میلسی، جلہ جیم کا ڈسپوزل موت کا کنواں بن گیا2سگے بھائیوں سمیت 6ہلاک

میلسی، جلہ جیم کا ڈسپوزل موت کا کنواں بن گیا2سگے بھائیوں سمیت 6ہلاک ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                         میلسی، وہاڑی( نمائندہ خصوصی،نمائندہ پاکستان، بیورورپورٹ) جلہ جیم کے سیوریج ڈسپوزل میں زہریلی گیس سے دو سگے بھائیوں سمیت6افراد دم گھٹ کر جاں بحق ہوگئے۔ ڈاکٹر کی مبینہ غفلت کےخلاف اہل علاقہ کے شدید احتجاج کرتے ہوئے کلینک اور رہائش گاہ کے شیشے توڑ دیئے اور سامان اور گاڑیوں کو آگ لگادی۔ مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کےلئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ وزیراعلیٰ کیجانب سے مرنیوالوںکے خاندان کےلئے5،5 لاکھ روپے کی امداد کا اعلان ۔ ڈی سی او وہاڑی نے مبینہ غفلت کے مرتکب ڈاکٹر، لیڈی ڈاکٹر اور ایمبولینس ڈارئیور کو معطل کرنے کا حکم دیدیاہے۔ تفصیل کے مطابق جلد جےم مےں ڈسپوزل ورکس پر تعےنات ٹی اےم اے مےلسی کے ملازم نصیر مانسوی نے ڈسپوزل ورکس کی موٹر چلائی پانی نہ آنے پر چےمبر مےں کسی قسم کی روکاوٹ دےکھنے کے لےے نےچے اترا لیکن کنوےں مےں زہرےلی گےس کی وجہ سے بے ہوش ہو گےااسے دےکھنے کے لےے را¶ اکرام اور بعد مےں بالترتےب طاہر نعےم ، محمد معےن ،فےاض اور امتےاز اترے لیکن باہر واپس نہےں آسکے کچھ دےر بعد اطلا ع پر لوگ اکٹھے ہو گئے اور اپنی مدد آپ کے تحت کوششےں شروع کر دی اسی دوران رےسکیو1122 کو بھی اطلاع دی گئی رےسکےو کی ٹےم بھی موقع پر پہنچ گئی اور علاقہ کے مکےنوں کے ساتھ ملکر 6افراد کو کنوےں سے نکال کر ٹی اےچ کیو ہسپتال مےلسی منتقل کر دےا لیکن ےہ تمام افراد زندگی کی بازی ہار چکے تھے نصیر مانسوی۔را¶محمد اکرام اور طاہر نعےم ٹی اےم اے میلسی کے ملازم اور جلہ جےم ڈسپوزل ورکس پر تعےنات تھے جبکہ تےن افراد محمد معےن ، فےاض اور امتےاز پرائےوےٹ تھے فےاض اور امتےاز سگے بھائی ہےں اور ڈسپوزل ورکس پر دفتر مےں موجود تھے علاقہ کے مکےنوں نے مشتعل ہو کر میلسی جلہ جےم روڈ کو بلاک کردےا ہسپتال مےں اےمبولینس ڈرائےور کی عدم موجودگی اور ڈاکٹر کے عدم تعاون پر اشتعال مےں آکر ڈاکٹر عطا ظفر کو زدوکوب کیا ڈاکٹر فاضل کے گھر سے سامان نکال کر سامان اور گاڑی کو آگ لگا دی۔ پولیس بھی کئی گھنٹوں کی تاخیر سے جائے وقوعہ پر پہنچی بعد ازاں ڈی سی او جواد اکرم اور ڈی پی او صادق علی ڈوگر بھی موقع پر پہنچ گئے۔ ڈی سی او نے مذاکرات کے بعد انہیں منتشر ہونے کی ہدایت کی لیکن مظاہرین نے اپنا احتجاج جاری رکھا اورمطالبہ کیاکہ غفلت برتنے والے ڈاکٹر فاضل کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ پولیس نے مظاہرین پرلاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شیل پھینکے لیکن مظاہرین وقتی طور پر بکھرگئے لیکن پھربڑی تعداد میں جمع ہوکر احتجاج جاری رکھا اور جلہ جیم روڈ بلاک کئے رکھی۔ جس کے بعد آرپی او ملتان امین وینس جائے حادثہ پر پہنچے اور مظاہرین کو یقین دہانی کروائی کہ ڈاکٹر فاضل کے خلاف مکمل تحقیقات کرکے جرم ثابت ہونے پر قانونی کاررائی کی جائیگی۔ جبکہ ڈی سی اووہاڑی جواد اکرم نے ڈاکٹر فاضل لیڈی ڈاکٹر وسیم ناز اور ڈرائیور ایمبولینس محمد منظور کو فوری طور پر معطل کرنے کاحکم دیا۔ جس پرمظاہرین منتشر ہوگئے۔دریں اثناءرات نوبجے ہلاک ہونیوالے پانچ افراد کی نماز جنازہ گورنمنٹ ہائی سکول جلہ جیم میں ادا کی گئی جس میں آرپی او ملتان امین وینس ، ڈی سی او جواداکرم، ڈی پی اوصاد ق علی ڈوگر، صوبائی پارلیمانی سیکرٹری نعیم خان بھابھہ، سابق ایم این اے اظہر یوسف زئی، سابق ایم پی اے ماجد نواز اور علاقہ کے ہزاروں افراد نے شرکت کی جبکہ مذکورہ حادثہ میں جاں بحق نصیر مانسوی کی نمازجنازہ آج سوموارکو ادا کی جائے گی۔ کیونکہ بھائی اور قریبی عزیز کراچی اور دبئی سے رات گئے پہنچے۔ قبل ازیں جلہ جیم میں ڈسپوزل کنویں کی صفائی کے دوران خارج ہونے والی زہریلی گیس سے پے درپے سات افراد بیہوش ہوگئے جنہیں اپنی مدد آپ کے تحت جلہ جیم رورل ہیلتھ سنٹر لے جایا گیا جہاں مبینہ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر فاضل نے بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چیک کئے بغیر انہیں مردہ قرار دیدیا اہل علاقہ انہیں تحصیل ہیڈکورٹرہسپتال میلسی لیکر آئے جہاں وقفہ وقفہ سے ٹی ایم اے کے تین ملازم حاجی نصیراحمدراو¾محمداکرامطاہرمتین اور پرائیویٹ ورکرمحمدفیاضمحمدریاضمحمداقبال جاںبحق ہوگئے جبکہ ایک ورکر محمداسلم کو بچالیا گیاوقوعہ کے خلاف اہل علاقہ نے جلہ جیم میں روڑبلاک کرکے سخت احتجاج کیا اس دوران مظاہرین نے انچارج رورل ہیلتھ سنٹرڈاکٹرعطاظفر کوتشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے کپڑے پھاڑدئیے او رتوڑپھوڑ کرتے ہوئے ڈاکٹر فاضل کی رہائش گاہ کاگھیراو¾کرلیا اور پتھراو¾کرتے ہوئے رہائش گاہ کو آگ لگادی ۔پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا جس سے متعدد مظاہرین بیہوش ہوگئے جبکہ مظاہرین کے پتھراو¾سے متعدد پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے آرپی او ملتان امین وینس بھی حالات کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے مظاہرین کو ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی یقین دہانی کراتے ہوئے ڈی سی او وہاڑی اور ڈی پی او کی سربراہی میں سوموار کو کھلی کچہری کے انعقاد کااعلان کیاجس میں ذمہ داران کا تعین کیا جائے گا اس موقع پرجاں بحق ہونے والے افراد کے ورثاءسے اظہار یکجہتی کیلئے تحریک انصاف کے رہنما اورنگزیب خان کھچی اورپیپلز پارٹی کے رہنما عبدالقادر خان کھچی بھی موقع پر پہنچ گئے جبکہ ممبر قومی اسمبلی الحاج سعید احمدخان منیس عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب جانے کے باعث اور سابق ممبر قومی اسمبلی محمود حیات خان عرف ٹوچی خان اسلام آبادمیں ہونے کے باعث جاںبحق ہونے والے افراد سے اظہار یکجہتی کیلئے موقع پر نہ پہنچ سکے۔ دریں اثناءاس موقع پر متاثرہ خا ندانوں کے افراد نے ٹی ایم اے میلسی کے بارے میں بتاےا کہ ہم نے گےارہ بج کے تےس منٹ پر اطلاع دی ہے لیکن ٹی ایم اے کا کوئی آ دمی موقع پر نہ آ ےا ریسکیو ٹیم ڈھائی گھنٹے بعد موقع پر آ ئی تو چھ کے چھ افراد جاں بحق ہو چکے تھے عوامی اتنی مشتعل تھی تےن گھنٹے تک تحصیل ضلع کی کوئی انتظا میہ موقع پر نہ آ ئی آ خر ان تےن گھنٹوں کے دوران چھ افراد کی لاشیں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میلسی سے پوسٹ مارٹم کے بغےر واپس جلہ جیم آ گئےں ڈسپوزل کے با ہر درجنوں افراد نے ٹی ایم اے میلسی ریسکیو ، ڈا کٹر فاضل قصا ئی اور پولیس کے خلاف زبردست نعرے بازی کی اور اموات کا ذمہ دار ڈاکٹر فاضل کو ٹھہراےا گےا کہ دو افراد کو اگر ابتدا ئی طبی امداد مل جاتی تو انکی جان بچائی جاسکتی تھی یہ بات قابل ذکر ہے کہ ٹی ایم اے کی حدود میں دوسرا بڑا خطر ناک واقع رونما ہو رہا ہے اس کے بعد حکو مت نے ڈسپوزل کی صفائی کے موقع پر سپر وائےزر ارو دےگر ذمہ دار افراد کی موجو دگی کو لازمی قرادردےا ہوہے لیکن ٹاﺅن کمےٹی جلہ جیم کے بد بخت اہلکاروں نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر یہ غےر قانونی اقدام کر کے قیمتی جانوں کا نقصان کیا اگر اسکی جو ذیشل انکو ائری کرائی جائے تاکہ آ ئے دن یہ ہونےوالے حا دثات کی حوصلہ شکنی ممکن ہو سکے اس سے پہلے گڑھا موڑ کے ایک ڈسپوزل پر بھی تےن سےنٹری ورکر ہلا ک ہوئے تھے ان حادثے میں ہلا کتےں بھی انکی اپنی غلطی سے ممکن ہوئی ہےں ہیڈ کلرک اور نائب قاصدوں کا ڈسپوزل کے اندر اترنے کا کیا جوازتھا ےاتو اس ڈسپوزل کے ٹھےکے میں ہلا ک شدگان شےئر ہولڈر ز تھے جنہوں نے اپنی جان کی پروا کےے بغےر اس خطر ناک گےس سے برے ہوئے ڈسپوزل پر اتر کر اپنی جانوں سے ہاتھ دو بےٹھے ۔ علاوہ ازیں پارلیمانی سیکرٹری مواصلات وتعمیرات نعیم احمد بھابھہ نے بھی نماز جنازہ شرکت کی۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے انہیں نمازجنازہ میں اپنی نمائندگی کے لئے خصوصی طورپر بھجوایا تھا۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب نے جلہ جیم ڈسپوزل کی گیس سے 6 ہلاک شدگان کے خاندانوں کو فی کس پانچ، پانچ لاکھ امداد کااعلان کیا ہے۔ یہ بات ڈی سی او وہاڑی جوادا کرام نے میڈیا کوبتائی۔سانحہ جلہ جیم چھ افراد کی المناک موت پر سیاسی،سماجی،صحافتی حلقوں کے رہنماﺅں پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی اے جہانزیب خان کچھی،ضلعی صدر پی پی پی ٹوچی خان،عبدالقادر خان،میاں ماجد نواز،میاں خالق نواز،راﺅ فاروق احمد،چوہدری الطاف احمد ،سید صداقت شاہ،راﺅ ریاض حسین ضیائ،عبدالطیف بھٹی،ڈاکٹر مظاہر،ڈاکٹر یاسر ممتاز،ڈاکٹر احمد نواز،چوہدری غیور اسلم،ٹی ایم او محمد حسین بنگش،ٹی او آر چوہدری ندیم،ڈی ایس پی چوہدری شبیر احمد وڑائچ،ایس ایچ او سٹی انور لودھی،کنوئیر آل پاکستان مسلم لیگ سید وقار شاہ،سید اظہر عباس شاہ ،ریحان خان مصطفائی،ملک خالد رسول،محمد عمر قریشی نے گہرئے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ مسلم لیگ(ن) کی رہنما وایم این اے تہمینہ دولتانہ نے میلسی جلہ جیم میں سیوریج ڈسپوزل میں زہر یلی گیس سے 6افراد کی ہلاکت پر گہرے رنج والم کااظہار کر تے ہوئے پسما ند گان اورورثاءسے کہا ہے کہ وہ انکے غم میں برابر کی شریک ہیں انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے اس افسو سناک واقعہ اوربعدازاں رورل ہیلتھ سنٹر پر طبی امداد بروقت نہ ملنے کی جوائنٹ تحقیقاتی کمیٹی سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ بھی انہیں مل کر کریں گے۔

مزید :

صفحہ اول -