اسرائیل کی فیفا ممبرشپ معطل کی جائے: فلسطین

اسرائیل کی فیفا ممبرشپ معطل کی جائے: فلسطین

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 غزہ(آن لائن) فلسطین نے اسرائیل کی فیفا ممبر شپ معطل کرنے کا مطالبہ کردیا ،سیپ بلاٹر نے کہا ہے کہ وہ فلسطینی تنظیم سے ان کی تجویز واپس لینے کی درخواست کریں گیفلسطین کی فٹبال تنظیم نے فٹبال کے عالمی ادارے فیفا سے اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کی درخواست کی ہے۔اسرائیلی فٹبال تنظیم کے حکام اس ہفتے سوئٹزرلینڈ میں واقع فیفا کے ہیڈکوارٹر جا رہے ہیں جہاں وہ فلسطین کے الزامات کے حوالے سے صفائی پیش کریں گے۔فلسطینی فٹبال تنظیم کے سربراہ جبریل راجوب نے قرارداد کا مسودہ تیار کیا ہے جس میں ان کا موقف ہے کہ اسرائیل نے فلسطین میں فٹبال کے کھیل کو بڑھنے سے روک دیا ہے جس کے تحت اسے فیفا سے معطل کر دیا جائے۔دوسری طرف اسرائیلی فٹبال تنظیم کے سربراہ روتم کیمر فیفا اور یورپی فٹبال تنظیم یو ای ایف اے کے سربراہان سے اگلے دو ہفتوں میں ملاقات کریں گے۔ انھوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر فیفا نے اسرائیل پر پابندی عائد کر دی تو اسرائیل کی تمام بین الاقوامی فٹبال سرگرمیاں رک جائیں گی۔انھوں نے کہا:’میں سمجھتا ہوں کہ یہ فیصلہ ووٹ کے ذریعے کیا جائے گا، اور ہم اس سلسلے میں سب سے ملاقات کریں گے اور اس کی تیاری بھی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے روتم کیمر نے کہا کہ زیورخ میں ہونے والی فیفا کانگریس میں وہ فلسطین کی تجویز پر بات کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ فیفا کے چیئرمین اوفر اینی اور یورپی تنظیم یو ای ایف اے سے بھی اس موضوع پر تبادلہ خیال کریں گے۔فلسطین نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینی کھلاڑیوں پر غزہ اور اسرائیل کے زیرِ انتظام غرب اردن کے درمیان سفر کرنے پر پابندی عائد کی ہے اور ان کی کھیلوں کی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈال رکھی ہے۔فیفا کے صدر سیپ بلاٹر نے کہا ہے کہ وہ فلسطینی تنظیم سے ان کی تجویز واپس لینے کی درخواست کریں گے۔   ان کی ملاقات جبریل روجوب سے قاہرہ میں ہو گی۔روجوب نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینی کھلاڑیوں پر غزہ اور اسرائیل کے زیرِ انتظام غرب اردن کے درمیان سفر کرنے پر پابندی عائد کی ہے اور ان کی کھیلوں کی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈال رکھی ہے۔اسرائیل کا موقف ہے کہ اس نے غربِ اردن میں سفر کرنے پر پابندیاں سکیورٹی خدشات کے تحت لگائی ہیں جہاں پر فلسطینی حکام کی خود ساختہ حکومت ہے اور غزہ کے ساتھ سرحد حماس کے زیرِ انتظام ہے۔تاہم اسرائیل کا یہ بھی کہنا ہے اس نے فلسطینی کھلاڑیوں کے لیے سفر کرنے کی پابندیوں میں نرمی برتی ہوئی ہے۔دو سال قبل فیفا کے صدر سیپ بلاٹر نے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی تھی جس میں ان کے علاوہ دونوں ملکوں کے صدور اور یو ای ایف اے کے سربراہان بھی شامل تھے۔ اس فورس کا مقصد یہ تھا کہ وہ فلسطینی شکایات کا جائزہ لے اور انھیں حل کرنے کی کوشش کرے۔جبکہ گذشتہ برس برازیل کے شہر ساؤ پاؤلو میں فیفا کانگریس میں بلاٹر نے راجوب کو اسی طرح کی قرارداد پیش کرنے سے روکنے پر منا لیا تھا۔لیکن گذشتہ ماہ راجوب نے کہا کہ ان کے صبر کا پیمانہ اب لبریز ہوگیا ہے، جس کے بعد انھوں نے فیفا سے اسرائیل کو’ریڈ کارڈ‘ دکھانے کا مطالبہ کیا ہے۔