46ارب ڈالر کے 51معاہدوں پر دستخط ‘ پاکستان اور چین کا مستقبل ایک ہے ‘شی چن پنگ

46ارب ڈالر کے 51معاہدوں پر دستخط ‘ پاکستان اور چین کا مستقبل ایک ہے ‘شی چن پنگ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 اسلام آباد(اے این این، آ ئی این پی، آ ن لا ئن ، ما نیٹرنگ ڈ یسک) چینی صدر شی جن پنگ کا اسلام آباد پہنچنے پر فقیدالمثال استقبال،21توپوں کی سلامی،گارڈ آف آنر اور فلائی پاسٹ سے خیر مقدم،صدر اور وزیر اعظم سمیت وفاقی کابینہ کے ارکان،چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف،مسلح افواج کے سربراہان اور وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت اعلیٰ حکام نور خان ایئر بیس پر موجود تھے،سکول کے بچوں نے مہمان صدر کو گلدستے پیش کئے،ڈھول کی تھاپ پر رقص،پاک فضائیہ کے 8جے ایف 17تھنڈر طیاروں نے چینی صدر کو پاکستان کی حدود میں داخل ہوتے ہی حفاظتی حصار میں لے کر ایئر بیس تک پہنچایا،نور خان ایئر بیس پر پاکستان اور چین کا مشترکہ ثقافتی شو پیش کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق پیر کی صبح چین کے صدر شی جن پنگ اپنے پہلے دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے جہاں ان کا نور خان ایئر بیس پر فقید المثال استقبال کیا گیا۔اس موقع پر چین کی خاتون اول پنگ لی یان ،سینئر وزراء اور کمیورنسٹ پارٹی کے حکامبھی ان کے ہمراہ ہیں۔گزشتہ 9برسوں میں کسی بھی چینی صدر کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے۔پیرکو چین کے صدرشی چن پنگ کا طیارہ 10.10منٹ پر پاکستانی حدود میں داخل ہوا تو پاک فضائیہ کے چھ جے ایف 17تھنڈر طیاروں نے سلامی دی اور معزز مہمان کے طیارے کو حصار میں لے لیا ،چینی صدر کے طیارے نے نور خان ائیر بیس پر لینڈ کیا ، نور خان ایئر بیس کو پاکستانی اور چینی پرچم ،خیرمقدمی بورڈز اور بینرز آویزاں کر کے سجایا گیا تھا۔ ،چینی صدر شی چن پنگ جب طیارے سے باہر اآئے تو ان کا ریڈ کارپٹ استقبال کیا گیا ، صدر ممنون حسین ، وزیر اعظم میاں نواز شریف،وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، وزیر دفاع خواجہ اآصف ، وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال ،وزیر اطلاعات پرویز رشید ، وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین ، وزیر امور کشمیر برجیس طاہر ، وزیر مذہبی امور سردار یوسف ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز ، قومی سلامتی کے مشیر طارق فاطمی ، وفاقی وزیر مرتضیٰ جتوئی ، وفاقی وزیر اکرم خان درانی ، وفاقی وزیر مشاہداللہ ، ، ممبر قومی اسمبلی طارق فضل چوہدری ، اآرمی چیف جنرل راحیل شریف ، چیئر مین جوائنٹ چیفس اآف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود ، نیول چیف ایڈمرل محمد ذکاء اللہ اور ایئر چیف مارشل سہیل امان بھی موجود تھے اس موقع پر خاتون اول بیگم کلثوم نواز بھی موجود تھیں۔ نور خان ایئر بیس پردونوں ملکوں کے ترانے پیش کئے گئے، چینی صدر کو 21توپوں کی سلامی دی گئی اور گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور پاک فضائیہ کے8جے ایف17تھنڈر طیاروں نے فضائی پاسٹ کر کے چینی صدر کو سلامی دی۔اس موقع پر روایتی ثقافتی لباس میں سکولوں کے خوش آمدید کہا ، بچوں نے چینی صدر کو گلدستے پیش کئے ، پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں ،معزز مہمان نے بچوں سے ہاتھ بھی ملایا ، ڈھول کی تھاپ پر روایتی رقص پیش کیا گیا ۔ایئر بیس پرمعزز مہمان سے مسلح افواج کے سربراہان ،وفاقی کابینہ کے اراکین اور وزیر اعلیٰ پنجاب کا تعارف کرایا گیا ، چینی صدر نے اپنے وفد کا صدر ممنون حسین سے تعارف کرایا۔بعد میں چینی صدر کو سخت سکیورٹی میں مقامی ہوٹل لے جایا گیا۔توقع کی جا رہی ہے کہ چینی صدر کے اس دورے میں 40 ارب ڈالر سے زائد منصوبوں کے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوں گے جن میں کاشغر سے گوادر تک اقتصادی راہداری کا منصوبہ سب سے اہم ہے۔مبصرین اس دورے کو دونوں ملکوں اور خطے میں اقتصادی ترقی و خوشحالی کے لیے اہم قرار دے رہے ہیں۔ چینی صدر کی اسلام آباد آمدپرسکیورٹی کی ذمہ داری پاک فوج کے سپرد رہی،ریڈ زون کا علاقہ ٹرپل ون بریگیڈ کی نگرانی میں دیا گیا،پروازوں کے اوقات تبدیل کئے گئے،وزارت داخلہ کا ائیر ونگ بھی فضائی نگرانی کی خدمات سر انجام دیتا رہا ،نور خان ایئر بیس سے ریڈ زون تک ساڑھے تین ہزار پولیس ، رینجرز اور ایف سی اہلکار تعینات رہے،جڑواں شہروں کے داخلی خارجی راستوں پر اضافی نفری تعینات رہی،مہمان صدر کے روٹ پر ہوٹل اور گیسٹ ہاؤسز بھی بند رہے،روٹ کی جدید آلات اور سراغ رساں کتوں کی مدد سے تلاشی لی گئی۔
21توپوں کی سلا می
اسلام آباد(اے این این، آ ئی این پی، آ ن لا ئن ، ما نیٹرنگ ڈ یسک) پاکستان اورچین نے مختلف ترقیاتی منصوبوں سے متعلق 46ارب ڈالر کے51معاہدوں ومفاہمتی یاداشتوں پردستخط کرکے نئی تاریخ رقم کردی،سب سے اہم پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت خنجراب سرحد سے لیکر گوادر کی بندرگاہ تک سڑکوں اور ریلوے لائن کی تعمیر، بجلی پیدا کرنے کے منصوبے ، مری میں ٹرانسمیشن لائن کی اپ گریڈیشن ، کراچی لاہورموٹروے ،میٹرو ٹرانزٹ سسٹم اورنج لائن لاہور ، اسمال ہائیڈرو پاور مشترکہ ریسرچ ، پاکستان چین ثقافتی مرکز کاقیام ، ڈی ٹی ایم بی براڈکاسٹنگ ایف ایم ریڈیو 98 دوستی چینل ، بہاولپور میں 100 میگاواٹ کے سولر پارک کے قیام کے منصوبے شامل ،چین کے صدرشی چن پنگ اوروزیراعظم نوازشریف نے آٹھ منصوبوں کا ویڈیو لنک کے ذریعے سنگ بنیادرکھا جبکہ چھ منصوبوں پرپہلے سے کام جاری ہے،توانائی کے منصوبے تین سے پانچ سال میں مکمل کئے جائیں گے ، تفصیلا ت کے مطابق پیرکو وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں پاکستان اور چین کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیراعظم نوازشریف جبکہ شی چن پنگ چینی وفد کی قیادت کی۔ مذاکرات میں دونوں ممالک کے درمیان معاشی، اقتصادی، تجارتی امور کے علاوہ دفاعی اور اسٹریٹجک معاملات پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے چینی صدر شی چن پنگ اور ان کی اہلیہ کے دورہ پاکستان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کا بااعتماد اور بہترین دوست ہے، چین کے عوام نے ہمیشہ ہمارا پرجوش استقبال کیا ہے۔نواز شریف نے کہاکہ پاکستانی عوام چینی صدر کے دورے کے بے تابی سے منتظر تھے ۔ شی چن پنگ اور چین کی خاتون اول کی پاکستان آمد ہمارے لئے فخر کا باعث ہے۔ پاک چین دوستی کے رشتے کو مزید آگے بڑھانے کیلئے پرعزم ہیں۔ اس موقع پر چینی صدر نے شاندار استقبال اور میزبانی پر پاکستانی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین دوستی ہمارا مشترکہ اثاثہ ہے ۔ دونوں ملکوں کے درمیان دوستی کا فروغ ہمارے شاندار مشترکہ مستقبل کا ایجنڈا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور چین کے دوطرفہ تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہورہے ہیں ۔ عالمی اور علاقائی امور پر ہمارا موقف یکساں ہے۔ میں نے رواں سال کیلئے اپنے پہلے غیر ملکی دورے کیلئے پاکستان کا انتخاب کیا ہے ۔ دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ سطح پر رابطوں اور تعاون کا فروغ میرے لئے خوشی کا باعث ہے ۔ پاکستان اور چین نے یمن میں محصور شہریوں کو نکالنے کیلئے ایک دوسرے کی مدد کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری ہمارے باہمی تعاون کا اہم باب ہے ۔ پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات ہمارے اقتصادی ایجنڈے کا اہم جزو ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد قابل ستائش ہے ۔ وزیراعظم پاکستان سینئر اسٹیٹس مین ہیں جنہوں نے پاکستان کی ترقی کیلئے دوررس اصلاحات کا آغاز کیا ہے۔ اس موقع پر نواز شریف نے چینی صدرسے کہا کہ حکومتی اقدامات کو سراہنے پر ہم آپ کے شکر گزار ہیں۔ پاکستان چین کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہتا ہے۔ وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعدہونے والی تقریب میں وزیراعظم نوازشریف اور چینی صدر شی چن پنگ نے ویڈیو لنک کے ذریعے آٹھ منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھاجبکہ چھ منصوبوں پرپہلے سے ہی کام جاری ہے ان منصوبوں میں1320 میگا واٹ کا پورٹ قاسم کول پاور پلانٹ ،660 میگا واٹ کا حبکو کول پاور پلانٹ،1320 میگاواٹ کا ایس ای سی تھرکول پاور پلانٹ،660میگا واٹ کا اینگرو تھر کول پاور پلانٹ،870میگا واٹ کا سکی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ،720میگا واٹ کا کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ،100میگاواٹ کا یو ای بی ونڈ پراجیکٹ،50میگاواٹ کا سچل ونڈ پراجیکٹ،1000میگاواٹ کا قائداعظم سولرپارک،1320 میگاواٹ کا ساہیوال کول پاور پلانٹ اور 300میگاواٹ کا سالٹ رینج کول پاور پلانٹ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مٹیاری سے لاہور تک 660، ای وی ڈی سی کی پاور ٹرانسمیشن لائن ، مٹیاری سے فیصل آباد کیلئے 660 ایچ وی ڈی سی کی ٹرانسمیشن لائن اور 50میگاواٹ کا ہائیڈرو چائنا ونڈ پراجیکٹ بھی شامل ہیں۔ توانائی کے ان منصوبوں پر 20 ارب ڈالر کی چینی سرمایہ کاری ہوگی۔ کل 10ہزار 400میگاواٹ میں سے 800میگاواٹ بجلی کے ترجیحی منصوبوں پر عملدرآمد کا آغاز کیاگیا ہے۔ تقریب میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے 51معاہدوں پرپاکستان کی جانب سے مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وفاقی وزراء اسحاق ڈار، احسن اقبال،شاہد خاقان عباسی، خواجہ محمد آصف، خرم دستگیر ، پرویز رشید، سیکرٹری ریلوے پروین آغا اور دیگر رہنماؤں نے دستخط کیے جبکہ چین کی جانب سے چین کے وزیر تجارت گاؤ ہو چنگ اور دیگر اعلیٰ حکام نے معاہدوں پر دستخط کیے ۔ جن 51 معاہدوں اور مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں ان میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تکنیکی معاہدے سمیت توانائی ، ٹرانسپورٹ، ریلوے، انفراسٹرکچر، زراعت، مالیات،صحت، تخفیف غربت اور ثقافتی تبادلوں کے منصوبے شامل ہیں۔ معاہدوں کے تحت چین کا کمرشل بنک پنجاب حکومت کو مختلف شعبوں میں تعاون بھی فراہم کرے گا۔ ان معاہدوں میں مری میں ٹرانسمیشن لائن کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ بھی شامل ہے۔ اربوں ڈالر کے منصوبوں کے حوالے سے معاہدوں پردستخطوں اور ان کے افتتاح کی تقریب کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعظم نواز شریف اور چینی صدر شی چن پنگ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے تعاون کر رہے ہیں اور چین دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مدد کرے گا ، چین کی سلامتی اپنی سلامتی سمجھتے ہیں، دونوں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے متفق ہیں دونوں ملکوں کے درمیان معاہدوں سے نئے دور کا آغاز ہو گا او ر چینی صدرکے دورہ سے دونوں ملکوں کے تعلقات بلندیوں کی نئی حدو ں کو چھوئیں گے ، آئندہ سالوں میں پاک چین اقتصادی شراکت داری مزید مضبوط ہو گی، پاکستان اور چین کا مستقبل مشترک ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ شی چن پنگ ایک عظیم راہنما اور پاکستان کے اچھے دوست بھائی ہیں، پاک چین دوستی ہمالیہ سے بلند ،سمندروں سے گہری، شہد سے میٹھی اور فولاد سے مضبوط ہے، افواج پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کیا، اقتصادی راہداری سے چار صوبوں کو بے پناہ فوائد حاصل ہوں گے، چین کی سلامتی اپنی سلامتی سمجھتے ہیں، دونوں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے متفق ہیں، ہم نے عوامی رابطوں کے فروغ پر اتفاق کیا، ہمارے تعلقات کا اہم جزو مستقل مزاجی اور تسلسل ہے، عالمی اور علاقائی بلکہ ملکوں کے باوجود پاک چین تعلقات کو ہمیشہ فروغ ملا، ہمارے تعلقات کی بنیاد باہمی اعتماد اور مفاد پر مبنی ہے، چینی صدر کے دورے سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید بلند یوں تک جائیں گے۔ اس موقع پر چینی صدر شی چن پنگ نے کہا کہ پاکستان اور چین اچھے بھائی ہیں، ہمیشہ ایک دوسرے کی مدد کی، میرے دورے کا مقصد پاک چین تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے، مجھے اپنے پاکستانی دوست سے مل کر بے حد خوشی ہوئی۔ چینی صدر نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی حمایت کرتے ہیں اور پرجوش استقبال پر پاکستانی عوام اور حکومت کے شکر گزار ہیں، آئندہ دس سالوں میں پاکستان کے ساتھ اقتصادی شراکت داری کو مضبوط سے مضبوط تر بنائیں گے، پاک چین تعاون کے مختلف منصوبوں کے سنگ بنیاد اور افتتاح پر بے حد خوشی ہوئی، ہم دونوں کا مستقبل مشترک ہے، رواں سال دوستی کے رشتے کو مزید مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ جاری کریں گے، پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اسٹریٹیجک پارٹنر شپ میں بدلنا چاہتے ہیں، خطے میں مستقبل کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے، اقتصادی راہ داری منصوبہ دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے، دونوں ممالک میں 30 معاہدوں کا تعلق اقتصادی راہداری سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی معاہدوں سے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا، اقتصادی راہداری میں درمیانی اور طویل مدت سرمایہ کاری کر رہے ہیں، بلوچستان میں شرح خواندگی میں اضافے کیلئے مالی تعاون فراہم کر رہے ہیں، پاکستان کی پڑوسی ملکوں کے ساتھ پر امن بقاء ہے، باہمی کی پالیسی کی حمایت کرتے ہیں، افغانستان میں مفاہمت کے عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہتے ہیں ۔ چینی صدر نے کہا کہ پاکستان اور چین اچھے بھائی ہیں، ہمیشہ ایک دوسرے کی مدد کی ہے اربوں ڈالر کے منصوبوں کے حوالے سے معاہدوں پردستخطوں اور ان کے افتتاح کی تقریب کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعظم نواز شریف اور چینی صدر شی چن پنگ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے تعاون کر رہے ہیں اور چین دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مدد کرے گا ، چین کی سلامتی اپنی سلامتی سمجھتے ہیں، دونوں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے متفق ہیں دونوں ملکوں کے درمیان معاہدوں سے نئے دور کا آغاز ہو گا او ر چینی صدرکے دورہ سے دونوں ملکوں کے تعلقات بلندیوں کی نئی حدو ں کو چھوئیں گے ، آئندہ سالوں میں پاک چین اقتصادی شراکت داری مزید مضبوط ہو گی، پاکستان اور چین کا مستقبل مشترک ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ شی چن پنگ ایک عظیم راہنما اور پاکستان کے اچھے دوست بھائی ہیں، پاک چین دوستی ہمالیہ سے بلند ،سمندروں سے گہری، شہد سے میٹھی اور فولاد سے مضبوط ہے، افواج پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کیا، اقتصادی راہداری سے چار صوبوں کو بے پناہ فوائد حاصل ہوں گے، چین کی سلامتی اپنی سلامتی سمجھتے ہیں، دونوں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے متفق ہیں، ہم نے عوامی رابطوں کے فروغ پر اتفاق کیا، ہمارے تعلقات کا اہم جزو مستقل مزاجی اور تسلسل ہے، عالمی اور علاقائی بلکہ ملکوں کے باوجود پاک چین تعلقات کو ہمیشہ فروغ ملا، ہمارے تعلقات کی بنیاد باہمی اعتماد اور مفاد پر مبنی ہے، چینی صدر کے دورے سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید بلند یوں تک جائیں گے۔ اس موقع پر چینی صدر شی چن پنگ نے کہا کہپا کستا ن اور چین کا مستقبل ایک ہے ،دونوں اچھے بھائی ہیں، ہمیشہ ایک دوسرے کی مدد کی، میرے دورے کا مقصد پاک چین تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے، مجھے اپنے پاکستانی دوست سے مل کر بے حد خوشی ہوئی۔ چینی صدر نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی حمایت کرتے ہیں اور پرجوش استقبال پر پاکستانی عوام اور حکومت کے شکر گزار ہیں، آئندہ دس سالوں میں پاکستان کے ساتھ اقتصادی شراکت داری کو مضبوط سے مضبوط تر بنائیں گے، پاک چین تعاون کے مختلف منصوبوں کے سنگ بنیاد اور افتتاح پر بے حد خوشی ہوئی، ہم دونوں کا مستقبل مشترک ہے، رواں سال دوستی کے رشتے کو مزید مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ جاری کریں گے، پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اسٹریٹیجک پارٹنر شپ میں بدلنا چاہتے ہیں، خطے میں مستقبل کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے، اقتصادی راہ داری منصوبہ دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے، دونوں ممالک میں 30 معاہدوں کا تعلق اقتصادی راہداری سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی معاہدوں سے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا، اقتصادی راہداری میں درمیانی اور طویل مدت سرمایہ کاری کر رہے ہیں، بلوچستان میں شرح خواندگی میں اضافے کیلئے مالی تعاون فراہم کر رہے ہیں، پاکستان کی پڑوسی ملکوں کے ساتھ پر امن بقاء ہے، باہمی کی پالیسی کی حمایت کرتے ہیں، افغانستان میں مفاہمت کے عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہتے ہیں ۔ چینی صدر نے کہا کہ پاکستان اور چین اچھے بھائی ہیں، ہمیشہ ایک دوسرے کی مدد کی ہیعلا وہ ازیں وزیر اعظم نواز شریف سے معروف چینی کمپنیوں ں کے چیف ایگزیکٹو ز نے ملاقات کی ،ملاقات میں پاک چین تعاون اور نئے منصوبوں پر تبادلہ خیا ل کیا ، ہوانگ گروپ ، آئی سی بی سی کارپوریشن اور اونرجی کارپوزیشن کمپنیوں کے چیف ایگزیکیوز نے الگ الگ وزیر اعظم سے ملاقاتیں کیں اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، وزیرپانی و بجلی اور دفاع خواجہ آصف بھی موجود تھے ، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کی تاجر برادری کے درمیان رابطوں کے فروغ سے باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے ، چینی صدر کا دورہ دو طرفہ تعلقات اور پاکستان کی ترقی میں نیا باب رقم کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو توانائی کی شدید قلت کا سامنا ہے ، حکومت نے موجودہ دور میں توانائی کی قلت پر قابو پانے کا عوام سے وعد ہ کیاہے ، توانائی کے منصوبے بر وقت مکمل کرنے کے لئے خصوصی توجہ دی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ چینی کمپنیوں کے وفود کا خیر مقدم کرتے ہیں ، تینوں کمپنیوں پاکستان میں پاک چین اقتصادی راہداری سمیت مختلف منصوبوں میں آٹھ معاہدوں پر دستخط کریں گی ، منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنانے کے لئے تمام رکاوٹوں کو آپ کے ساتھ مل کر دو ر کیا جائے گا یہ بات باعث مسرت ہے کہ دنیا کا بڑا بینک آ ئی سی بی سی پاکستان میں اقتصادی زونز قائم کرنے اور چینی سرمایہ کاروں کی پاکستان میں حوصلہ افزائی کرے گا ۔ چینی کمپنیز کے چیف ایگزیکٹو زنے کہا کہ پاکستان اور چین کے مضبوط دوستانہ تعلقات دونوں ملکوں کے درمیان کا روبار کو فروغ دینے کا بہترین موقع فراہم کرتے ہیں ، ہمیں پاک چین اقتصادی راہداری کی تعمیر میں حصہ بننے پر خوشی ہے ۔

مزید :

صفحہ اول -