چائے کے 15 برانڈز کی فروخت و سٹاک پر پابندی عائد، 5 یونٹ سیل،غیرمعیاری برانڈز کے نام بھی سامنے آگئے
کراچی (ویب ڈیسک) پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی نے غیر معیاری چائے کے مینوفیکچرز کے خلاف کریک ڈاﺅن کرتے ہوئے 15 برانڈز کی فروخت اور سٹاک پر پابندی عائد کردی، جبکہ 5 پیداواری یونٹ سیل کردئیے۔
تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر پی ایس کیو سی اے یاسین اختر اور ریجنل انچارج راولپنڈی عبدالغفار نیازی نے اتھارٹی کے مشن ”عوام تک معیاری مصنوعات کی فراہمی“ پر عمل کرتے ہوئے بھکر، میانوالی اور دریا خان میں چائے پتی کے 15 برانڈز عوامی، مہک، سپر مہک، مارکہ، سندر، تلوار پشاوری مکسچر، کرسٹل، پارٹنر، انمول، انعامی، ہارون، نایاب، الطیبات، لوکل، خان اور ڈائمنڈ چائے کی فروخت اور سٹاک پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ چائے کے 5 پیداواری یونٹس سیل کردئیے گئے، جن میں عوامی مہک، شیر مارکہ، سندر اور تلوار پشاوری مکسچر چائے شامل ہیں۔
لوڈشیڈنگ ، چلڈرن ہسپتال میں ٹارچ کی روشنی میں آپریشن
ڈائریکٹر یاسین اختر کے مطابق حکومت پاکستان کی فہرست میں شامل خوردنی اشیاءکا معیار پی ایس کیو سی اے کے مطابق اور ادارے کا لائسنس یافتہ ہونا ضروری ہے، جبکہ لائسنس یافتہ مصنوعات پر پی ایس مارک اور پی ایس نمبر پرنٹ ہونا بھی لازمی ہے، خلاف ورزی پر مینوفیکچرز کو جرمانہ اور قید کی سزا ہوگی۔