آبی آلودگی کیس،چیف جسٹس کا فضلے کے نمونے لیبارٹریز بھجوانے کا حکم, فیکٹری مالک کافی بااثر ہے: چیف جسٹس
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سرگودھامیں کیمیکل فیکٹری کے فضلے سے آبی آلودگی سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دورانچیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کوبیمارنہیں ہونے دیں گے،صرف رپورٹس پرانحصارنہیں کریں گے،اپنے طورپربھی چیک کرائیں گے۔چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ فیکٹری مالک کافی بااثرخاندان ہے،ان کےایم پی ایزاورایم این ایزہیں،مجھے کہاگیا تھاکہ ان پر غصہ نہیں کرنا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سرگودھا میں فیکٹری کا پانی نالے میں شامل ہونے کے کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے فضلے کے نمونے پی سی ایس آئی آراورای پی اے لیبارٹریزبھجوانے کاحکم دے دیا اور بدھی نالہ میں موجودرکاوٹیں اورپانی کابہاؤ درست کرکے15دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
عدالتی حکم پرسیکرٹری ماحولیات عدالت میں پیش ہوئے اوررپورٹ جمع کراتے ہوئے کہا کہ فیکٹری نے احتیاطی تدابیر اپنالی ہیں،علاقے میں 6 بیڈزپرمشتمل ڈسپنسری قائم کردی گئی ہے،اس کے علاوہ فیکٹری کے آلودہ پانی کے نمونوں کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی جو 23 اپریل کوکمیٹی نمونے حاصل کرے گی۔