سپریم کورٹ کا پنجاب یونیورسٹی کے وی سی کی معطلی کا حکم، ڈاکٹر ذاکر زکریا عہدے سے مستعفی

سپریم کورٹ کا پنجاب یونیورسٹی کے وی سی کی معطلی کا حکم، ڈاکٹر ذاکر زکریا عہدے ...
سپریم کورٹ کا پنجاب یونیورسٹی کے وی سی کی معطلی کا حکم، ڈاکٹر ذاکر زکریا عہدے سے مستعفی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ نے پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر (وی سی) کو معطل کرتے ہوئے سینئر ترین پروفیسر کو وی سی لگانے کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد وی سی جامعہ پنجاب ڈاکٹر ذاکر زکریا اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے اور اپنا استعفیٰ سپریم کورٹ میں جمع کرادیا۔ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عارضی تعیناتیاں کی ہی اس لیے جاتی ہیں تاکہ حکومت کے مطالبات مان سکیں۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پنجاب یونیورسٹی کی زمین اورنج لائن ٹرین منصوبے کو دینے کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی تو عدالت کو بتایا کہ گیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے گرڈ اسٹیشن اور اورنج لائن منصوبے کیلئے حکومت کو 80 کنال اراضی دی ہے جس پر چیف جسٹس نے پنجاب یونیورسٹی کی اراضی پر حکومت کو گرڈ اسٹیشن دینے پر از خود نوٹس لے لیا۔ کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے پنجاب یونیورسٹی کے وی سی ڈاکٹر ذاکر زکریا کو معطل کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے وی سی کی معطلی کے بعد حکم دیا کہ یونیورسٹی کے سینئر ترین پروفیسر کو وائس چانسلر لگایا جائے ۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کس حیثیت میں یونیورسٹی کی 80کنال اراضی حکومت کو دی، آپ ہوتے کون ہیں یونیورسٹی کی اراضی حکومت کودینے والے؟ لوگوں کو لگایا ہی اس لیے جاتاہے کہ حکومت کے سامنے سر تسلیم خم کریں، ثابت ہوگیا کہ حکومت اپنے مطالبات منوانے کیلئے مستقل وی سی نہیں لگاتی، ڈھائی سال سے مستقل وائس چانسلر کیوں تعینات نہیں کیا گیا، آگاہ کیا جائے کہ تاخیر کا ذمہ دار کون ہے؟۔
وی سی پنجاب یونیورسٹی کے وکیل خالد رانجھا نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت وائس چانسلرکی معطلی کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے ۔ وی سی پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ذاکر زکریا نے عدالت سے کہا کہ وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ ابھی عدالت میں پیش کردیتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پہلے آپ استعفیٰ دیں پھر جائزہ لیں گے۔سپریم کورٹ کا حکم آنے کے بعد وی سی پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر ذاکر زکریا نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور استعفیٰ سپریم کورٹ رجسٹری میں جمع کرادیا۔
عدالتی معاون عائشہ حامد نے عدالت کو بتایا کہ فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے مستقل وائس چانسلر پروفیسر خالد مسعود گوندل، فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی کے مستقل وائس چانسلر سردار فرید ظفر جبکہ راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے مستقل وائس چانسلر پروفیسر محمدعمر ہیں۔ عدالت نے تینوں میڈیکل یونیورسٹیز کی پہلی سرچ کمیٹیوں کی حیثیت پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مستقل وائس چانسلرز کی تعیناتی کا دوبارہ جائزہ لینے کا بھی فیصلہ کیا اور نئی سرچ کمیٹی بنانے کا حکم دے دیا۔