”اس دن شوکت خانم کے فنکشن کے بعد میں نے ایک لڑکی کو باتھ روم میں روتے ہوئے دیکھا، اس سے وجہ پوچھی تو کہنے لگی علی ظفر نے۔۔۔“ ایک اور خاتون سامنے آ گئی، علی ظفر کے بارے میں ایسی بات بتا دی کہ پاکستانی مردوں کو بھی شرم آ جائے
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) گلوکارہ و اداکارہ میشاءشفیع کے گلوکار و اداکار علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کے الزامات کے بعد متعدد خواتین میدان میں آ چکی ہیں جن کا کہنا ہے کہ وہ بھی علی ظفر کی جانب سے جنسی ہراسگی کا شکار ہوئیں۔ اب ایک اور خاتون بھی میدان میں آ گئی ہے جس نے علی ظفر پر امریکہ میں شوکت خانم ہسپتال کے فنڈ ریزنگ فنکشن کے بعد ایک لڑکی کو جنسی ہراساں کیا اور وہ باتھ میں بیٹھی روتی رہی۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔علی ظفر نے دراصل میشاءشفیع کے ساتھ کیا شرمناک حرکت کی؟ بالآخر گلوکارہ نے کھل کر بتا دیا، وہ بات کہہ دی جو سب شدت سے جاننا چاہتے تھے
صوفی نامی خاتون نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں لکھا ”یہ واقعی بہت افسوسناک ہے۔ علی ظفر جب شوکت خانم فنڈ ریزنگ کے سلسلے میں واشنگٹن ڈی سی آیا تھا، میں نے ہائی سکول کی ایک طالبہ کو باتھ روم میں روتے پایا کیونکہ علی ظفر نے اسے جنسی ہراساں کیا تھا، تم جیسی خواتین اس طرح کے مردوں کی حفاظت کرتی ہے اور غیر محفوظ بچے اس کی قیمت ادا کرتے ہیں۔۔۔ یہ بہت ہی خوفناک ہے۔“
This is really sad. When he came to Washington DC for SK fundraiser, I had high school student volunteer crying in a bathroom bcos he molesyed her, women like you protect men like that and vulnerable kids pay the price; awful
— Sofi (@seraphina444) April 19, 2018
یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا جب میشاءشفیع اور دیگر خواتین کے علی ظفر پر الزامات کے بعد ’صنم تاثیر‘ نامی ایک ٹوئٹر صارف نے علی ظفر کا دفاع کیا اور لکھا ”میں کسی اور کی کہانی کو جھوٹا نہیں کہوں گی۔۔۔ اس کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ ہی جانتی ہے۔۔۔ لیکن میں یہ بڑے اعتماد کیساتھ کہہ سکتی ہوں کہ کئی مرتبہ علی ظفر کیساتھ ’غیر محفوظ‘ ماحول میں رہی ہوں اور یہ جانتی ہوں کہ اس پر پوری طرح سے اعتبار کیا جا سکتا ہے۔“
I’m not going to discredit someone else’s story ... her experience is her own...but I can safely say that I’ve been in enough vulnerable situations around @AliZafarsays to know that he can be completely trusted.
— sanamT (@sanamtaseer) April 19, 2018
صنم کی ٹویٹ کے جواب میں صوفی کے انکشاف کے بعد ٹوئٹر صارفین کی جانب سے بھی ملے جلے جذبات کا اظہار کیا اور کوئی میشاءمتاثرہ خواتین کا ساتھ دیتا نظر آیا تو کوئی علی ظفر کی حمایت کرتا رہا۔
ہیر نامی صارف نے لکھا ”میں نے یہ کہانی سنی ہے، کیا یہ سب کچھ دلاس میں ہوا تھا؟“
i have heard this story. did it happen in Dallas, TX?
— Heer Heer (@HeerHeer20) April 19, 2018
صوفی نے جواب دیا ”نہیں ! واشنگٹن ڈی سی میں، ہم نے فنکشن کی انتظامیہ کو بتایا لیکن اس کے باوجود انہوں نے مزید 4 شہروں میں علی ظفر کو بھیجا“
No in Washington DC, we told the fund organisers but they still sent Ali to four more cities
— Sofi (@seraphina444) April 19, 2018
ابصار نے لکھا ”ایسا لگتا ہے کہ بدقسمتی سے تم جھوٹ بول رہی ہو کیونکہ واشنگٹن ڈی سی آخری شہر تھا جہاں علی ظفر گئے اور میں وہیں پر تھا۔ میں تمہاری کسی بات پر یقین نہیں کرتا کیونکہ میں نے دیکھا تھا کہ تقریب کے اختتام پر کس طرح لڑکیاں اچھل اچھل کر اس کی طرف جا رہی تھیں اور وہ اپنے منیجر کیساتھ تقریباً بھاگ کر وہاں سے نکلے تھے، کیا یہ لڑکیوں کی طرف سے جنسی ہراساں کیا جانا نہیں تھا!!!“
Well it seems like you’re blatantly lying out here as Dc was his last destination & i was there i dnt blv none of that crap cause i saw how girls jumped on him at the end of the event & he literally ran away with his manager isnt that harassment from girls!!!
— Absaar (@absaarkazmi) April 20, 2018
دانش محمد نے لکھا ”میں علی ظفر کی حمایت نہیں کر رہا لیکن بالخصوص اگر امریکہ میں اتنا بڑا واقعہ پیش آیا تھا تو پھر لڑکی اور اس کے والدین نے پولیس کو شکایت کیوں نہیں کی یا میڈیا میں الزامات کیوں نہیں لگائے؟ مجرم چاہے کوئی بھی ہو! ایسے واقعات کی ہمیشہ شکایت ہونی چاہئے“
Not supporting Ali, but if such a big thing happened especially in the US why didn’t the girl or her parents report to the police and press charges? Any such incidents should be reported regardless of whoever the culprit may be.
— Danish Mohammed (@rahanjaa) April 20, 2018
علی نے لکھا ”بالکل ٹھیک کہا! اور وہ تو ہائی سکول کی طالبہ تھی ۔ امریکی پولیس نے جنسی ہراساں کرنے پر سعودی شہرادے کو بھی گرفتار کر لیا تھا۔ ۔۔ اور علی ظفر کو کچھ نہیں کہا“
Exactly and she was a HIGH SCHOOL https://t.co/onyVs5YLch police even arrested Saudi prince on sexual abuse ....or Ali zafar Sahb ko kuch nahe kaha.
— Ali (@malikalisiraj) April 20, 2018
صوفی نے سب کو جواب دیتے ہوئے لکھا ”اس کیلئے اسے 911 پر فون کر کے ایک وکیل کے ذریعے شکایت درج کروانا پڑتی! کیا آپ کبھی امریکہ آئے ہیں؟ ہزاروں لڑکیوں کو روزانہ جنسی ہراساں کیا جاتا ہے اور زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔۔۔ انسانی حقوق کے علمبردار ہر وقت اس پر آواز اٹھاتے ہیں۔۔۔ مذاق اڑانے کی بجائے گوگل کے ذریعے یہ سب تفصیلات دیکھنے کے بارے میں کیا خیال ہے؟“
Hmmm for that she will have to call 911 and then lodge a Conplaint with a lawyer! Have you actually visited US? Thousend if girls are harassed and raped every day --- feminists scream about it all time. How abt googling it and reading and less trolling!
— Sofi (@seraphina444) April 20, 2018