سری لنکا بم دھماکوں سے گونج اٹھا ،208 افراد ہلاک 500سے زائد زخمی ، کرفیو نافذ ، د ودن عام تعطیل کا اعلان
کولمبو (ڈیلی پاکستان آن لائن )سری لنکا میں مسیحی برادری کے بڑے تہوار’ایسٹر ‘ کے موقع پر ہونے والے خوفناک بم دھماکوں میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق کم از کم 208 افراد ہلاک جبکہ 500 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں،سری لنکا میں تین گرجا گھروں اور 3 ہوٹلوں سمیت 8 مقامات کو نشانہ بنایا گیا ,سری لنکن حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے،خطرناک بم دھماکوں کے بعد سری لنکا کی حکومت نے پورے ملک میں کرفیو نافذ کر دیاہے۔دوسری طرف وزیر اعظم پاکستان عمران خان سمیت دنیا بھر کے سربراہان نے سری لنکا میں ہونے والے ہولناک دھماکوں کی شدید مذمت کی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں مسیحی برادری کے بڑے تہوار’’ایسٹر‘‘ کے موقع پر دہشت گردوں نے تین گرجا گھروں اور تین بڑے ہوٹلوں سمیت 8 مقامات کو اپنی مذموم کارروائی کا نشانہ بنایا ۔دہشت گردوں نے ایسٹر کے موقع پر اس وقت گرجا گھروں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جب عیسائی برادری اپنی عبادات اور دعاؤں میں مصروف تھی ۔کولمبو میں جن مسیحی عبادت گاہوں پر دھماکے کئے گئے ان میں کوچھیکاڈے، کٹواپٹیا اور بٹیکالوامیں واقع گرجا گھر شامل ہیں جبکہ کولمبو میں ہی واقع تین بڑے ہوٹلوں دی شینگریلا، سینامن گرانڈ اور کنگز بری میں انسانیت سوز کارروائی کی گئی جبکہ دو دیگر بم دھماکے قریبی عمارتوں کے باہر ہوئے ۔ان آٹھ بم دھماکوں میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 208 افراد ہلاک جبکہ 500 سے زائد زخمی ہوئے ہیں جبکہ کئی زخمیوں کی حالت انتہائی تشویش ناک بیان کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے سری لنکن حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے ۔
دوسری طرف سری لنکا کے وزیرِ دفاع روان وجے وردنے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دہشت گردوں کی شناخت ہو چکی ہے،ہم ہر اس انتہا پسند گروپ کے خلاف تمام ضروری کارروائی کریں گے جو ہمارے ملک میں کام کر رہا ہے،ہم ان کے پیچھے جائیں گے چاہے وہ جس بھی مذہبی انتہا پسندی کے پیروکار ہیں،ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے اور مستقبل میں ان کو کسی قسم کی کارروائی نہیں کرنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ جو بھی مجرم اس بدقسمت دہشت گرد کارروائی میں ملوث ہیں ہم انھیں جتنا جلد ممکن ہو گرفتار کر لیں گے،ان کی شناخت ہو چکی ہے۔سری لنکن صدر نے بم دھماکوں کے بعد عوام سے پر امن رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا ہے کہ صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں جبکہ وزیر اعظم وکرما سنگھے نے بم دھماکوں کے بعد ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے ۔
خوفناک بم دھماکوں کے بعد پورے سری لنکا میں کرفیو نافذ کر دیا گیاہے جو کہ شام 6 بجے سے کل صبح 6 بجے تک جاری رہے گا اس کے علاوہ ملک بھر میں 22 اور 23 اپریل کو عام تعطیل کا اعلان بھی کر دیا گیا ہے جس کاصدارتی حکم نامہ جاری ہو چکا ہے ۔سری لنکا میں صبح ایسٹر کی تقریبات کے دوران دو چرچز اور لگثری ہوٹلز میں زور دار دھماکے ہوئے تاہم کچھ دیر کے بعد مزید دو اور دھماکے سنے گئے ۔جن میں سے ایک قومی چڑیا گھر کے قریب واقع ہوٹل میں ہوا جس میں دو افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں تاہم اس کے علاوہ مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں ۔
آج صبح چرچز میں ایسٹر کے موقع پر دعائیہ تقریبات کے دوران دھماکے ہوئے جن میں دو چرزاور ایک ہوٹل کولمبو میں واقع ہے جبکہ ایک چرچ نیگامبو میں ہے جو کہ کوکولمبو کے شمال میں میں واقع ہے۔پولیس کا کہناہے کہ ایک دھماکہ سینٹ اینتھونی چرچ میں ہوا جہاں لوگ بڑی تعداد میں ایسٹر کی دعائیہ تقریبات میں شرکت کیلئے موجود تھے تاہم اسی دوران زور دار دھماکہ ہوا جس کے باعث درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ بڑے پیمانے پر ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں تاہم ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
اس کے علاوہ کولمبو کے دو ہوٹلز میں بھی دھماکے ہوئے جہاں سیاح عمومی طور پر قیام کرتے ہیں تاہم اس کے بارے میں فی الحال مزید تفصیلات موصول نہیں ہو سکی ہیں۔کولمبو کے ہسپتال کی انتظامیہ کا کہناہے کہ متعدد زخمیوں کو لایا جارہاہے جنہیں ہر طرح کی طبی مدد فراہم کی جارہی ہے۔دوسری جانب نیگامبو میں واقع سینٹ سبیسٹن چرچ میں بھی عین اس وقت دھماکہ ہوا جب لوگ عبادت میں مصروف تھے جس کی تصاویر بھی سوشل میڈیا ویب سائٹ پر وائرل ہو گئی ہیں جس میں بڑے پیمانے پر تباہی دکھائی گئی ہے ، چرچ کی جانب سے لوگوں سے مدد کی اپیل کی گئی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے سری لنکا میں ہونے والے بم دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سری لنکا میں ایسٹر کے اتوار کو ہونے والے خوفناک دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں جس میں قیمتی جانیں ضائع ہو اورسینکڑوں زخمی ہو گئے ہیں،ہم سری لنکا کے اپنے بھائی کے ساتھ تعزیت کرتے ہیں،پاکستان اس غم کی گھڑی میں پوری طرح سری لنکا کے ساتھ کھڑا ہے۔بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی نے بھی سری لنکا میں بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہسری لنکا میں ہونے والا دہشت ناک دھماکوں کی شدید مذمت کرتا ہوں،اس طرح کی بربریت کی ہمارے خطے میں کوئی جگہ نہیں،انڈیا سری لنکا کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔آسٹریلیا کے وزیر اعظم سکاٹ موریسن نے بھی سرلنکا میں ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان دھماکوں کے بعد حالات کا جائزہ لے رہے ہیں ۔