رشوت وصولی معمول‘ پولیس اہلکار قبلہ درست کرلیں‘ خواجہ سلیمان صدیقی
ملتان(نیوز رپورٹر) مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے چیئرمین خواجہ سلیمان صدیقی نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں معاشی حالات سے تنگ چھوٹے تاجروں کو پولیس اورکارپوریشن کے اہلکاروں نے ہراساں کرنے اور رشوت وصولی کا سلسلہ بند نہ کیا تو مارکیٹوں بازاروں میں ان کا ڈنڈوں سے استقبال کیا جائے گا۔اپنے بیان میں مرکزی چیئرمین خواجہ سلیمان صدیقی نے کہا کہ لاک ڈاو?ن کو ایک ماہ کا عرصہ ہوگیا۔ چھوٹے تاجروں کی اکثریت(بقیہ نمبر32صفحہ6پر)
کرائے کی دکانوں میں کاروبار کر رہی ہے اور ان کے مکان بھی کرائے کے ہیں۔دکان پر کام کرنے والے ملازمین کی تنخواہیں اور گھریلو اخراجات بھی انہی تاجروں کے ذمے ہیں۔ کاروبار بند ہونے سے چھوٹے تاجروں کو دوہری اذیت کا سامنا ہے۔ معاشی حالات خراب ہونے پر تاجر اگر دکان کھولتے ہیں تو پولیس اور کارپوریشن اہلکار ان کو تنگ کرتے ہیں اور بھاری رشوت وصول کرتے ہیں۔پولیس چھوٹے تاجروں کو اٹھا کر تھانے لے جاتی ہے جہاں انہیں مرغا بنا کرتذلیل کی جاتی ہے اور پھر رشوت لے کر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ رشوت نہ دینے والے تاجروں کے خلاف مقدمات درج کیے جاتے ہیں۔ کارپوریشن اہلکار بھی دھونس اور زبردستی تاجروں کو بلاجواز تنگ کر رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن میں پولیس افسروں اور کارپوریشن اہلکاروں کی چاندی ہوگئی ہے۔ پولیس اور کارپوریشن اہلکاروں نے اپنا رویہ نہ بدلا اور تاجروں کو تنگ کرنے کا سلسلہ فوری طور پر نہ روکا تو تاجر مارکیٹوں میں ان کا ڈنڈوں لاٹھیوں سے استقبال کریں گے۔مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے چیئرمین خواجہ سلیمان صدیقی نے ڈپٹی کمشنر اور آر پی او ملتان سے صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
خواجہ سلیمان