مصری نیوی کی طرف سے پکڑے گئے کارگو جہاز کے پاکستانی عملے نے وزیراعظم سے رہائی کی اپیل کردی
کراچی(ویب ڈیسک) مصری نیوی کی حراست میں کارگو جہاز سی ہارس ٹو کے پاکستانی عملے نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور بحری امور کے وفاقی وزیر علی زیدی سے انہیں رہائی دلانے اور پاکستان زندہ سلامت لانے کی اپیل کی ہے،مذکورہ جہاز بھاری مالی بقایا جات کی عدم ادائیگی کی بناءپرپچھلے دو سال سے مصرکے شہر سفاگا کے پورٹ پر مصر کی نیوی کی تحویل میں ہے۔
روزنامہ جنگ کے مطابق جہاز کے چیف آفیسر صابر حسین نے بتایا کہ اس وقت جہاز پر ان کے علاوہ چیف انجنیئرمشتاق احمد،جہاز کے کپتان فضل رحمان قید میں ہیں،ان کا کہنا ہے کہ مئی 2018 میں کراچی سے حاجی فیصل،عبد القادر، حاجی تاج اور ان کے ایجنٹ منور حسین نے ان سمیت چھ آدمیوں کو سفاگا بھیجا تھا جہاں یہ جہاز خراب تھا، انہوں نے اس جہاز کی مر مت کرا کر اسے پاکستان لانے کو کہا تھا، چار ماہ تک ہم اس کی مر مت کر کے اسے بہتر پوزیشن میں لے آئے جس کے بعد مصر کی نیوی کے حکام نے جہاز پر پورٹ اور نیوی کی بڑی رقم ادا نہ کرنے پر اسے پاکستان لے جانے سے روک دیا جس کے بعد ہم نے جہاز کے مالک سے رابطہ کیا جس نےاپنے مصری ایجنٹ کومصری نیوی اور پورٹ حکام سے جہاز کو آزاد کرانے کے لئے رقم بھیجی مگر وہ ایجنٹ جہاز کو آزاد کرانے میں کامیاب نہ ہوسکا،جس کے بعد جہاز کے مالک نے ہم سے رابطہ ختم کردیا۔
ستمبر2018 میں قاہرہ میں مقیم پاکستانی سفارت کانے کو تمام صورت حال سے آگا ہ کیا جنہوں نے مصری پورٹ حکام سے ایک وکیل کے توسط سے رابطہ کیا، ان کی کوششوں سے جہاز کے عملے کے تین ارکان محمد سلیم، ضیاءالحق اور ایک ملازم کو 24فروری کو بغیر تنخواہ پاکستان جانے کی اجازت مل گئی اور وہ پاکستان چلے گئے مگر ہم تین افراد کو جہاز کے فروخت ہونے تک روک دیا گیا ہے اس وقت ہمارے پاس پیسہ ختم ہوگئے ہیں، اور ہم پورٹ کےنزدیک مرمتی یارڈ کا عملہ اور نیوی کے حکام کھانا پینا فراہم کررہے ہیں، ہم پچھلے دو سال سے جہاز مین قید ہیں ، واضح رہے کہ جہاز میں قیدفضل رحمان،سوات،صابر حسین کھاریاں اور مشتاق احمد کراچی سے تعلق رکھتے ہیں۔