یہ کریڈٹ کرونا اور اور لاک ڈاؤن فیصلے کو جاتا ہے۔۔۔یو ای ٹی کے پروفیسر نے ایسی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا کہ آپ بھی حمایت کریں گے

یہ کریڈٹ کرونا اور اور لاک ڈاؤن فیصلے کو جاتا ہے۔۔۔یو ای ٹی کے پروفیسر نے ...
یہ کریڈٹ کرونا اور اور لاک ڈاؤن فیصلے کو جاتا ہے۔۔۔یو ای ٹی کے پروفیسر نے ایسی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا کہ آپ بھی حمایت کریں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)یوای ٹی کے پروفیسر ڈاکٹر تنویرقاسم نے حکومت پاکستا ن کو ”نیلے آسمان کے تحفظ کی تحریک“ کی تجویز دے دی۔
تفصیلات کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں معروف تجزیہ کار اور یو ای ٹی لاہور کے پروفیسر ڈاکٹر تنویر قاسم نے ”نیلے آسمان کے تحفظ کی تحریک“ شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ  دیکھیں قدرت خدا کی۔ فضائی آلودگی کی روک تھام کے”قدرتی ایکشن“ پلان میں نیلے آسمان کے دنوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اورعوام کا احساسِ خوشحالی بھی مسلسل بڑھ رہا ہے۔یہ کریڈٹ کرونا اور اسکے نتیجے میں ہونے والے لاک ڈاؤن کے فیصلے کو جاتا ہے، ٹھیک ہے کہ یہ عارضی قدرتی پلان ہے۔ ہمیں اس سے سبق سیکھتے ہوئے عام حالات میں اپنے سماجی ماحول اورطرز زندگی کو بھی تبدیل کرنا ہو گا۔ جس طرح آج سے سات سال پہلے چین میں نیلے آسمان کے تحفظ کی جنگ کے عنوان پر تین سالہ کارروائی ہوئی جو، چینی حکومت کی جانب سے انسداد آلودگی کے لیے مرتب کی گئی اہم منصوبہ بندی تھی۔ اس کا مقصد ہوا کے معیار کو بہتر بناتے ہوئے نیلے آسمان کو زیادہ سے زیادہ عرصے تک برقرار کھنا تھا۔ پاکستان میں بھی ہمیں نیلے آسمان کے تحفظ کی تحریک شروع کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نےکہا کہ ہمیں جہاں معاشی چیلنج درپیش ہیں وہیں موسمیاتی تبدیلی اور آلودگی کے بڑھنے کا بڑا مسئلہ ہے،موسمیاتی تبدیلی جی ڈی پی کو متاثر کرتی ہےموسمیاتی تبدیلی عالمی چیلنج ہے جبکہ گلیشئرپگھل رہےہیں،ہمیں موسمیاتی تبدیلی کی تباہ کاریوں کاسامناہے،پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے بہت زیادہ متاثر ہو نیوالا ملک ہے،آلودگی بہت بڑا مسئلہ ہے جو ہم خود حل کر سکتے ہیں،دنیا میں لیکوڈ ویسٹ کا 90 فیصد ٹریٹ کیا جاتا ہے۔حکومت نے کلین گرین پاکستان انڈیکس پراقدامات کے ساتھ ای وہیکل پالیسی بھی اپنا رکھی ہے جس پر 2030ء تک 30 فیصد عملدرآمد کی امید کی جارہی ہے،الیکٹرک وہیکل متعارف کرائی جارہی ہے جو کہ احسن اقدام ہے۔ ہمیں مختلف یونیورسٹیوں سے موسمیاتی تغیرات کو کنٹرول کرنے کے لیے رائے بھی لینی چاہیے۔یاد رہے کہ.چالیس فیصد فضائی آلودگی گاڑیوں کی وجہ سے ہے۔ وزیر اعظم عمران خاں اور وزیر ماحولیات کو اس پوسٹ کے ذریعے میرا پیغام ہے،اس موقع سے فائدہ اٹھا کر عوام میں شعور بیدار کیا جائے،میری تجویز ہے کہ حکومت ”نیلے آسمان کے تحفظ کی تحریک“شروع کرے۔اس سلسلے میں چین کے ماڈل سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔