کیا ملک میں صدارتی نظام لائیں گے؟ عمران خان نے اپنی سوچ بتادی

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ دنیا میں کہیں بھی پارلیمانی نظامِ جمہوریت کامیاب نہیں ہوا، یہ اسی صورت میں کامیاب ہوسکتا ہے جب قوم کے اخلاقی معیارات بلند ہوں۔
ٹوئٹر سپیس پر صدارتی نظام کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ساڑھے تین سال حکومت ان کی زندگی کے سب سے مشکل سال تھے، اس میں کوشش کر رہے تھے کہ اصلاحات کی جائیں لیکن حکومت کے پاس طاقت نہیں تھی اور مسلسل بلیک میلنگ کا سامنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمانی نظام صرف تب چل سکتا ہے جب ایک معاشرے میں اخلاقیات کا معیار اس درجے کا ہو کہ کوئی ہارس ٹریڈنگ کا تصور بھی نہ کرسکے۔ اینگلو سیکسن ملکوں کے علاوہ دنیا میں کہیں بھی پارلیمانی نظام جمہوریت نہیں چلا، ہمارا سسٹم تب چل سکتا ہے جب ایک پاورفل اور واضح اکثریت کے ساتھ طاقت میں آئیں، اگر ہم کوئی تبدیلی اور اصلاحات چاہتے ہیں لیکن بلیک میل ہوتے ہیں تو اصلاحات بڑی مشکل ہیں۔