چھانگا مانگا سے بنی گالہ....کیا کپتان غلطی مانیں گے؟؟؟
وفاق کے بعد پنجاب میں" کرسی" کے لیے جو" تماشا" ہوا وہ شرمناک ، المناک اور خطرناک ہے.....اقتدار کی ہوس نے "لنگڑی لولی" جمہوریت کا چہرہ بھی "نوچ کھایا "ہے......"سیاسی سرکس" میں سب" چنگے مندے"ننگے ہو گئے ہیں........کس کو اچھا کہیں کس کو برا......انیس بیس کے فرق کے ساتھ سب ایک ہی تھالی کے چٹے بٹے ہیں........عرض کیا تھا جو "منحرف" ہوتا ہے وہ "کم ظرف" ہوتا ہے...... لیکن کیا کریں کہ یہاں ایک جماعت کا" بے ضمیر"دوسری پارٹی کے لیے "با ضمیر"ہوتا ہے .......ادھر کا "باغی "ادھر کا" ہیرو" اور ادھر کا "غدار" ادھر کا "محب وطن" قرار پاتا ہے.......کون سے اصول اور کون سی اخلاقیات.....سیاست کے بازار میں"من پسند برانڈ "نے اقدار کا جنازہ نکال دیا ہے.......!!! شیر،تیر،سائیکل اور کتاب والوں کی "داستانیں" بھی کم نہیں مگر بلے والوں نے" تبدیلی "کے نام پر "تاریخ "ہی بدل دی.......بات بات پر یورپ اور امریکہ کی باتیں کرنے والے عمران خان ساڑھے تین سال ادھر ادھرکی باتیں کرتے کرتے گھر چلے گئے.......نئے پاکستان کا نعرہ لگا کر کھلے عام ہر" پرانا کام" کیا اور مذاق بن کر رہ گئے......خیال تھا کہ مائوزے تنگ،نیلسن منڈیلا اور مہاتیر محمد کے حوالے دینے والے عمران خان ڈٹ کر اپوزیشن کا مقابلہ کرینگے مگر افسوس کہ وہ پہلے جھٹکے میں ہی" پتلی گلی" سے بھاگ نکلے....کاش وہ محترمہ بے نظیر شہید کی طرح ایوان میں بیٹھ کر تحریک عدم اعتماد کا وضع داری سے سامنا کرتے اور اعتماد کھو جانے پر اٹھ کر چلے جاتے تو لوگ مثالیں دیتے.......خان صاحب نے "سرپرائز" کے چکر میں جو" غیر آئینی چکر "دینے کی کوشش کی وہ اپنی مثال آپ ہے.....کوئی" بابر اعوان "چاہے بھی تو اس "ورادات" کو "سند جواز "نہیں دے سکے گا.....!!!اس "غیر آئینی مہم" میں سابق سپیکر اسد قیصر اور سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی "جان نثاری "بھی سوالیہ نشان رہے گی.....!!!
صدر اور گورنر کا منصب وفاق کی علامت ہوتا ہے...... کیا عارف علوی صاحب کی" حرکات و سکنات"صدر پاکستان والی ہیں........جو کچھ وہ کر رہے ہیں کیا وہ ان کے شایان شان ہے.....کیا انہوں نے آئین پاکستان کے بجائے کپتان سے وفاداری کا حلف لے رکھا ہے کہ وہ سب روایات "روندے" جا رہے ہیں؟؟؟اگر ن لیگ سے تعلق رکھنے والے صدر ممنون حسین جناب عمران خان سے حلف لے سکتے ہیں تو علوی صاحب کو شہباز شریف اور ان کی کابینہ سے حلف لیتے "بخار "کیوں چڑھ گیا؟؟کیا پنجاب کے گورنر عمر سرفراز چیمہ بھی صدر علوی کے "نقش قدم "پر چل کر اپنے عہدے کی توہین نہیں کر رہے؟؟؟آخر یہ کب تک چلے گا.....؟؟؟
اب آتے ہیں "ہارس ٹریڈنگ" کی طرف.کہ اپنے دور میں خان صاحب نے ہی اس "مردہ گھوڑے "میں جان ڈالی .... پی ڈی ایم نے برا کیا کہ کپتان کے "دو ٹکے کے کھلاڑی "انتہائی مہنگے داموں خرید کر چھ مہینے سال کے لیے پی ٹی آئی حکومت کا" ملبہ" اپنے سر لے لیا........خان صاحب درست فرماتے ہیں کہ چھانگا مانگا کی سیاست ڈرٹی پالیٹیکس اور پارٹی سے بے وفائی کرنے والے" غدار" ہیں........خان صاحب کو یاد ہوگا کہ جناب نے کوئی دو سال پہلے ن لیگ کے کچھ ایم پی ایز کو بنی گالا میں "شرف ملاقات" بخشا تھا......وہ جناب کی "زیارت "کے بعد" عالی جاہ "کے دیوانے سے ہو گئے.....بنی گالہ سے لاہور پہنچتے ہی مذکورہ لیگی ارکان بزدار سائیں کی "مخمور آنکھوں" میں یوں سما گئے کہ انہیں اپنے بیگانے سب بھول گئے....وہ میڈیا کے سامنے چھاتی تان کر ببانگ دہل کہتے کہ ہم "باغی" ہیں....دلچسپ امر یہ ہے کہ جب" انصافی ارکان اسمبلی" ڈپٹی سپیکر دوست مزاری کو لوٹا قرار دیکر ان پر لوٹوں کی بارش کر رہے تھے تب بھی ن لیگ کے وہ "بے وفا لوگ" چودھری پرویز الہی کے" ہم نوا" بن کر ایوان میں ان کے پہلو میں بیٹھے تھے......خان صاحب نے اپنے منحرفین کو تو جھٹ سے غدار قرار دے دیا......کیا اپنی آشیرواد سے باغی ہوئے لیگی ارکان کے بارے میں بھی" لب کشائی" کرینگے کہ وہ غدار ہیں یا محب وطن؟؟؟ جب پنجاب اسمبلی میں لیگی ارکان نے اپنے منحرف ایم پی اے جلیل شرقپوری کے سر پر لوٹا رکھ کر لوٹا لوٹا کے نعرے لگائے تھے تو واقعی یہ" بد تہذیبی" تھی.....اب بھی چودھری پرویز الہی سے مبینہ بدسلوکی غیر اخلاقی حرکت ہے تو ڈپٹی سپیکر دوست مزاری پر لوٹا باری اور تشدد بھی بدتمیزی کی حد ہے.....کیا تحریک انصاف کے" انصاف پسند" چئیرمین چھانگا مانگا کی طرح بنی گالہ کی سیاست کو ہارس ٹریڈنگ تسلیم کرکے غلطی مانیں گے یا "اوروں کو نصییحت خود میاں فضیحت" اور "قائد کا جو غدار ہے لوٹوں کا حقدار ہی چلے گا".......... ؟؟؟؟
نوٹ: یہ مصنف کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں