برطانوی عدالت نے وکی لیکس کے بانی کوامریکہ کے حوالے کرنیکی منظوری دیدی
لندن(شِنہوا)برطانیہ کی ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کی عدالت نے وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج کو جاسوسی کے الزامات کا سامنا کرنے کے لیے امریکہ کے حوالے کرنے کا باضابطہ حکم جاری کردیا ہے۔حوالگی کے فیصلے کی حتمی منظوری کا انحصاراب برطانوی وزیر داخلہ پریتی پٹیل پرہے، اسانج کے وکلا اب بھی حوالگی منظوری کے کسی بھی فیصلے کے خلاف 14 دن کے اندر اپیل کر سکتے ہیں۔حوالگی کا حکم جاری کرنے کے بعد چیف مجسٹریٹ پال گولڈ اسپرنگ نے کہاکہ آسان الفاظ میں میرا فرض ہے کہ میں آپ کا کیس سیکرٹری آف سٹیٹ کو فیصلے کے لیے بھیجوں۔ گزشتہ ماہ برطانیہ کی سپریم کورٹ نے اسانج کو امریکہ کے حوالے کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔50سالہ اسانج ایک دہائی قبل وکی لیکس کی جانب سے افغانستان اور عراق جنگوں سے متعلق افشا ہونے والی لاکھوں فوجی دستاویزات کی اشاعت کے بعد قومی دفاعی معلومات افشا کرنے کے الزام میں امریکہ کو مطلوب ہے، جس میں 2007میں بغداد کی گلیوں میں رائٹرز سے وابستہ صحافیوں اور بچوں کو گولی مار کر ہلاک کرنے کی ویڈیو فوٹیجز بھی شامل ہے جسے ایک اپاچی ہیلی کاپٹر کی جانب سے بنایاگیا تھا۔
وکی لیکس