پاکستان، بھارت میں تمام تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے ہونا چاہیے، ہروندرسنگھ ڈائمنڈ 

پاکستان، بھارت میں تمام تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے ہونا چاہیے، ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(فلم رپورٹر،تصاویر ناصر غنی)پاکستان کئی بار آچکا ہوں،یہاں ملنے والا پیار مجھے دوبارہ آنے پر مجبور کردیتا ہے، اس بار مجھے اپنے ہیرو بھگت سنگھ کے پھانسی دیئے جانے کی جگہ دیکھنے کا بھی موقع ملا،پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے ہونا چاہیے، بھارتی پنجاب میں عام آدمی پارٹی کی مقبولیت اسکے کام کی وجہ سے ہے۔ان خیالات کا اظہار بھارت سے آئے ہوئے سیا سی و سماجی رہنما ہر وندر سنگھ ڈائمنڈ نے روزنامہ پاکستان کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو کے دوران کیا، انہوں نے مزید کہا دونوں ملکوں کے عوام ایک دوسرے سے بے پناہ پیار کرتے ہیں انکے درمیان کسی قسم کی کشیدگی نہیں، جبکہ دونوں ملکوں کی سرکاروں کے درمیان کئی معاملات پر اختلاف ہے جس سے جنتا (عوام)کا کوئی لینا دینا نہیں۔ہروندر سنگھ ڈائمنڈ نے کہا میری جماعت نے الیکشن جیتنے کی صورت میں وعدہ کیا تھا کہ ہم سب کو 300یونٹ تک بجلی فری دیں گے،ہم نے گزشتہ ہفتے یہ وعدہ پورا کردیا ہے، یہ خبر مجھے پاکستان میں ملی،جسے سن کر میں نے بھا ر ت اور دنیا کے دیگر ممالک سے آئے یاتریوں میں مٹھائی بھی تقسیم کی، میری پاکستانی حکومت سے درخواست ہے کہ عام آدمی پارٹی کے ہیرو بھگت سنگھ شہید کی لاہور میں شاندار یادگار تعمیر کی جائے،وہ انگریزوں کیخلاف جنگ آزادی کا بہت بڑا ہیرو تھا۔ایک سوال کے جوا ب میں ہروندر سنگھ ڈائمنڈ نے کہا کرتار پور کوریڈور کا قیام پاکستانی حکومت کا زبردست اقدام ہے، پوری دنیا کے سکھ سابق وزیر اعظم عمران خان کا دل سے مشکور ہیں کیو نکہ انہوں نے انکا 75 سالہ خوا ب پورا کیا۔انہوں نے کہا ہر بار کی طرح اس مرتبہ بھی متروکہ وقف املاک بورڈ کی جانب سے بہترین مہمان نوازی کی گئی، بارڈر پر محکمہ کی جانب سے عا مر ہاشمی سمیت دیگر افسران نے ہمارا استقبال کیا جس کے بعد ہم لوگ ٹرین میں بیٹھ کر پنجہ صاحب روانہ ہوگئے،پنجہ صاحب کے بعد ننکانہ صاحب،ڈیرہ صاحب اور کرتار پور عبادا ت کیلئے گئے،ہمیں پاکستان میں کبھی اجنبیت کا احساس نہیں ہوا۔اگلی دفعہ الیکشنز کی وجہ سے پاکستان نہیں آسکوں گا، جس کا بے حد افسوس ہے۔ہروندر سنگھ ڈائمنڈ نے کہا میں پاکستا نی ڈرامے شوق سے دیکھتا ہوں،ایسے ڈرامے دنیا میں کہیں نہیں بنتے۔
ہروندرسنگھ ڈائمنڈ

مزید :

صفحہ آخر -