ملتان،مختلف علاقوں میں اتائی ناکے،لوٹ مار،غلط طریقہ علاج سے متعدد شہری مفلوج،ہیلتھ حکام خاموش
ملتان) وقا ئع نگار)محکمہ صحت کی نااہلی۔ضلع بھر میں جگہ جگہ عطایت(بقیہ نمبر8صفحہ6پر)
کا فروغ بڑھ گیا۔بیشتر شہری عطائیوں کے غلط طریقہ علاج سے خالق حقیقی سے جاملے جبکہ دیگر مریض مہلک مرض میں مبتلا ہوکر زندگی بھر کیلئے مفلوج ہوکر رہ گئے۔عطائیوں کی نشاندھی کے باوجود ڈرگ افسران کارروائی کرنے سے گریزاں۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے ملتان شہر میں تقریبا 7 سو سے زائد عطائیوں کے غیر قانونی کاروبار چل رہے ہیں۔جو زیادہ تر انڈر میٹرک ہوتے ہیں۔کم تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود بچوں۔بڑھوں کو بغیر تشخص کے انجکشن لگائے جاتے ہیں۔جسکی وجہ سے بعض مریض تو خالق حقیقی سے جا ملتے ہیں۔یا کچھ مریض مہلک بیماریوں میں مبتلا ہو کر زندگی بھر کیلئے مفلوج ہو جاتے ہیں۔کئی بار شہریوں کی جانب سے عطائیوں کی نشاندھی کی گئی ہے۔مگر اس کے باوجود صرف مخصوص عطائیوں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔جبکہ دیگر کو کھلی چھٹی دی ہوئی ہے۔کہ وہ انسانی جانوں سے کھیلیں۔شہریوں نے صحت کے اعلی حکام سے مذکورہ صورت ہر فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے محکمہ صحت انتظامیہ کو ہدایت کی جائے کہ وہ ہفتہ وار عطائیوں کے خلاف کارروائی کا شیڈول مرتب کریں۔لسٹیں مرتب کروایں۔جن کی روشنی میں پھر آنکھ خلاف کارروائی کا آغاز کیا جائے۔
خاموش