وزن کم کرنے کی کوشش کے دوران وہ5 غلطیاں جو ہم اکثر کرتے ہیں،جانئے اور احتیاط کریں
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) وزن کم کرنے کی کوشش کے دوران لوگ کچھ ایسی غلطیاں کرتے ہیں کہ سخت ڈائٹنگ اور ورزش کے باوجود خاطرخواہ نتائج حاصل نہیں کر پاتے۔ ٹائمز آف انڈیا کی اس رپورٹ میں ماہرین نے کچھ ایسی ہی غلطیوں کی نشاندہی کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وزن کم کرنے کی کوشش کرنے والے عموماً 5غلطیاں کرتے ہیں۔ سب سے پہلی غلطی یہ ہے کہ لوگ جسم کے کسی ایک حصے سے موٹاپا کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسا کرنا غیرممکن ہے۔ جب آپ صحت مندانہ کھانا کھاتے ہو اور ورزش کرتے ہو تو آپ کے جسم کے مختلف حصوں سے موٹاپا بیک وقت کم ہونا شروع ہو جاتا ہے اور آپ ان حصوں کو الگ الگ کنٹرول نہیں کر سکتے۔ایسا کرنے کی کوشش میں وزن کم کرنے کی کوشش ناکام ہو جاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق لوگ دوسری غلطی یہ کرتے ہیں کہ فاقے کرنے لگتے ہیں۔ یہ ایسی سنگین غلطی ہے جو الٹ نتائج کا باعث بنتی ہے اور موٹاپا ایک بار تو کم ہو جاتا لیکن جب وہ خوراک کی طرف واپس آتے ہیں، موٹاپا پہلے سے زیادہ شدت کے ساتھ واپس آتا ہے اور اس غلطی کے صحت پر دیگر منفی نقصانات بھی مرتب ہوتے ہیں۔تیسری غیر صحت مندانہ لائف سٹائل ہے۔ اگر آپ ورزش اور خوراک کا خیال رکھ رہے ہیں لیکن ساتھ ہی آپ سگریٹ اور شراب وغیرہ جیسی لت میں مبتلا ہیں تو آپ کی کوشش رائیگاں جانے کا امکان زیادہ ہوگا۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ موٹاپا کم کرنے کے لیے ہمیں ورزش اور خوراک کے ساتھ صحت مندانہ لائف سٹائل بھی اپنانا چاہیے۔ ماہرین کے مطابق لوگ چوتھی غلطی یہ کرتے ہیں کہ دن میں ایک ہی بار ورزش کرنے کے بعد باقی تمام دن غیرمتحرک رہتے ہیں۔ اس صورت میں کی گئی ورزش بھی ناکارہ ثابت ہوتی ہے۔ وزن کم کرنے کے لیے ہمیں خود کو دن بھر متحرک رکھنا چاہیے۔ماہرین نے پانچویں غلطی یہ بتائی کہ موٹاپا کم کرنے کی کوشش میں لوگ پانی کم پیتے ہیں۔ حالانکہ پانی موٹاپے سے نجات کے لیے ناگزیر چیز ہے۔ جب آپ پانی کم پیتے ہیں تو آپ کھانا زیادہ کھاتے ہیں جس کے نتیجے میں آپ کا وزن کم ہونے کی بجائے بڑھتا ہے۔